Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

9 مئی کے مقدمے میں گرفتار ہونے والے علیمہ خان کے بیٹے شاہریز خان کون ہیں؟

شاہریز خان پاکستان کے ٹاپ آئرن مین ایتھلیٹ کے طور پر جانے جاتے ہیں (فوٹو: عامر اعجاز)
تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے بھانجے اور علیمہ خان کے بیٹے شاہریز خان کو 9 مئی جناح ہاؤس حملہ کیس میں آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
شاہریز خان کا تعلق پاکستان کی ایک ممتاز سیاسی اور کاروباری فیملی سے ہے۔ ان کی والدہ عمران خان کی بہن علیمہ خان پی ٹی آئی میں ان دنوں عمران خان رہائی کے لیے متحرک ہیں۔
شاہریز شادی شدہ ہیں اور ان کی دو کمسن بیٹیاں ہیں۔ وہ سیاسی طور پر زیادہ فعال نہیں ہیں بلکہ کھیلوں کی دنیا میں زیادہ مشہور ہیں۔
خاندانی ذرائع کے مطابق شاہریز خان کی پیدائش لاہور، پاکستان میں ہوئی۔ وہ ایک مراعات یافتہ خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کی پرورش لاہور میں ہوئی۔ انہوں نے لاہور کے مشہور ایچی سن کالج سے سکولنگ مکمل کی۔ یہ پاکستان کا ایک پرانا اور معیاری تعلیمی ادارہ ہے جہاں سے متعدد ممتاز شخصیات نے تعلیم حاصل کی ہے۔ مزید اعلیٰ تعلیم کے بارے میں دستیاب معلومات محدود ہیں، تاہم ان کی کھیلوں کی تربیت اور بین الاقوامی مقابلوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے بیرون ملک بھی وقت گزارا ہوگا۔
پیشہ ورانہ زندگی اور کامیابیاں
شاہریز خان ایک بین الاقوامی سطح کے ٹرائی ایتھلیٹ ہیں اور پاکستان کے ٹاپ آئرن مین ایتھلیٹ کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ آئرن مین ایک سخت کھیل ہے جس میں سوئمنگ، سائیکلنگ اور رننگ شامل ہوتی ہے۔ وہ عالمی سطح پر مقابلوں میں حصہ لیتے ہیں اور پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں۔ اپریل 2025 میں ایک انٹرویو میں انہوں نے اپنے کھیل کے سفر اور چیلنجز پر بات کی تھی۔ وہ پاکستان کے نمبر ون آئرن مین ایتھلیٹ ہیں اور عالمی اسٹیج پر کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حالیہ واقعات اور گرفتاری
 21 اگست 2025 کو لاہور میں شاہریز خان کو حراست میں لیا گیا۔ پی ٹی آئی کے مطابق یہ ایک اغوا تھا جس میں سادہ لباس میں ملبوس افراد نے علیمہ خان کے گھر پر چھاپہ مارا، عملے کو مارا پیٹا، خاندان کو ہراساں کیا اور شاہریز کو اٹھا لیا۔

علیمہ خان نے کہا کہ ’پاکستان میں یہ فاشسٹ حکومت تین سال سے دہشت کی حکمرانی کر رہی ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

بعد میں لاہور پولیس نے تصدیق کی کہ یہ گرفتاری ہے اور یہ 9 مئی 2023 کے کیسز سے متعلق ہے (جن میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران فوجی تنصیبات پر حملوں کا الزام ہے)۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ مفرور تھے اور انہیں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
علیمہ خان کا بیان
علیمہ خان نے اس واقعے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ان کے بیان کے مطابق ’رات کو کئی سادہ لباس میں مسلح افراد نے میرے لاہور کے گھر پر حملہ کیا۔ انہوں نے ہمارے عملے کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، میری بہو کو ہراساں کیا اور میرے بیٹے شاہریز خان کو اس کی دو کمسن بیٹیوں کے سامنے زبردستی اٹھا لیا۔‘
 انہوں نے مزید کہا کہ ’پاکستان میں یہ فاشسٹ حکومت تین سال سے دہشت کی حکمرانی کر رہی ہے۔‘ علیمہ خان نے گرفتاریوں اور دھمکیوں کے باوجود جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔ یہ بیان 22 اگست 2025 کو عدالت کے باہر دیا گیا۔
شاہریز خان سیاسی طور پر کم فعال ہیں لیکن ان کی فیملی کی وجہ سے وہ اکثر خبروں میں رہتے ہیں۔ ان کی گرفتاری کو پی ٹی آئی نے انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔ دستیاب ذرائع سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ ایک صحت مند اور فعال زندگی گزارتے ہیں، جو کھیلوں پر مرکوز ہے۔

 

شیئر: