Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کنگ سلمان رائل ریزرو، نقل مکانی کرنے واالے پرندوں کی ایک وسیع قدرتی پناہ گاہ

مملکت میں پرندوں کے  58 فیصد زمروں کا ریکارڈ موجود ہے(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے کنگ سلمان بن عبدالعزیز رائل ریزرو میں پرندوں کے 290 زمرے ہیں جن میں 88 فیصد ایسے پرندے ہیں جو دُور دراز سے نقل مکانی کر کے یہاں آتے ہیں جبکہ 12 فیصد پرندے مقامی ہیں۔
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مملکت میں پرندوں کے  58 فیصد زمروں کا ریکارڈ موجود ہے۔ یہ رائل ریزرو پرندوں کی 26 ایسی اقسام کا تحفظ بھی کرتا ہے جنھیں ’انٹرنیشنل یونین فار کونزرویشن آف نیچر ریڈ لسٹ) کے مطابق خطرے سے دوچار پرندوں کی کیٹیگری میں رکھا گیا ہے۔

رائل ریزرو خطرے سے دوچار پرندوں کا تحفظ بھی کرتا ہے (فوٹو: ایس پی اے)

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ریزرو کی خاص طور پر وقف کردہ نگرانی اور باقاعدگی سے اس کی دیکھ بھال کے لیے جن پروگراموں کو ترتیب دیا گیا ہے ان سے پرندوں کے مختلف زمروں کی حفاظت اور ان کی پناہ گاہوں میں مسلسل بہتری ان کا تحفظ کیا جاتا ہے۔
ان کوششوں سے مقامی اور نقل مکانی کر کے آنے والے پرندوں کی پناہ گاہ کے طور پر رائل ریزرو کے بنیادی کردار کی اہمیت واضح ہوتی ہے اور یہ حیوانات اور نبات کے کثرت سے ایک مقام پر ہونے سے جنم لینے والے متوازن ماحول کے تحفظ کے لیے، یہاں کے ایکو سسٹم کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

موسمِ خزاں میں ایشیا اور یورپ سے آنے والے پرندوں کا پہلا پڑاؤ ہے (فوٹو: ایس پی اے)

یہ ریزرو حدود الشمالیہ، الجوف، تبوک اور حائل کے علاقوں میں 130700 مربع کلو میٹر تک پھیلا ہوا ہے اور نقل مکانی کر کے مملکت میں آنے والے پرندوں کا اہم مرکز بن گیا ہے۔
 ریزرو، موسمِ خزاں میں ایشیا اور یورپ سے آنے والے پرندوں کا پہلا پڑاؤ ہے اور پھر بہار کے موسم میں انہی پرندوں کا افریقہ جانے سے قبل رُکنے کا آخری مقام بھی ہے۔

 رائل ریزرو میں پرندوں کے 290 زمرے ہیں جن میں 88 فیصد ایسے پرندے ہیں جو دُور دراز سے نقل مکانی کر کے یہاں آتے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)

اس ریزرو میں پودوں اور جانوروں کے یکجا ہونے سے وجود میں آنے والے زرخیز ماحولیاتی توازن، متوازن حالات اور رنگا رنگ لینڈ سکیپس کی وجہ سے جانوروں کی قدرتی پناہ گاہ کا درجہ حاصل ہو گیا ہے۔
پرندوں کے قابلِ ذکر زمرے جن میں سائبریا اور شمال کے عقاب اور تلورشامل ہیں۔

 

شیئر: