Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کے ساتھ جاری معاملات ناقابلِ حل ہیں: ایرانی سپریم لیڈر

امریکہ کے ساتھ ساتھ یورپی ممالک کا موقف ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے پر کام کر رہا ہے (فائل فوٹو: روئٹرز)
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے امریکہ کے ساتھ جاری معاملات ’ناقابل حل‘ ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز  نے اتوار کو ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات تعطل کا شکار ہیں جبکہ ایران واشنگٹن کے دباؤ کے سامنے جھکنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
ایران نے امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے اس کی سرزمین پر حملے کے اگلے دن روکنے کا اعلان کر دیا تھا۔
سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا جب دو دن قبل جمعے کو ایران اور یورپی طاقتوں کے درمیان جوہری مذاکرات کو مکمل طور پر بحال کرنے کی کوششوں کے ازسرنو آغاز پر اتفاق ہوا۔
ایرانی کے سرکاری میڈیا کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ’وہ ایران کو امریکہ کا اطاعت گزار دیکھنا چاہتے ہیں۔ ایسی غلط امیدوں کے خلاف ایرانی قوم اپنی تمام قوت کے ساتھ کھڑی ہو گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جو افراد امریکہ سے براہ راست مذاکرات کے لیے ہمیں کہتے ہیں کہ ہم امریکہ کے خلاف نعرے بلند نہ کریں، وہ ظاہری منظر دیکھ رہے ہیں، یہ معاملہ حل ہونے والا نہیں ہے۔‘
دوسری جانب فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے کہا ہے کہ اگر ایران مذاکرات کی میز پر واپس نہ آیا تو اس پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کی جا سکتی ہیں۔
امریکہ کے ساتھ ساتھ یورپی ممالک کا موقف ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے پر کام کر رہا ہے جبکہ ایران کا کہنا ہے کہ وہ صرف جوہری توانائی میں دلچسپی رکھتا ہے۔

 

شیئر: