قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے نے بارشوں کے باعث پنجاب کے دریاؤں میں درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
پیر کو ایک بیان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ جہلم، چناب، راوی، ستلج اور ان سے ملحقہ ندی نالوں میں طغیانی کی صورتحال ہے۔
اتوار کو انڈیا کی جانب سے الرٹ جاری ہونے کے بعد سیالکوٹ میں ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر وزیرِ اعلٰی پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر سیکریٹری محکمہ ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے ہنگامی دورہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں
پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق دریائے چناب میں آئندہ 24 گھنٹوں میں درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انڈیا کے زیرِ انتظام جموں و کشمیر میں دریائے توی سے پانی کا بڑا ریلا دریائے چناب میں داخل ہو گا۔ ’دریائے توی سے آنے والا سیلابی ریلا گجرات، منڈی بہاؤ الدین، چنیوٹ اور جھنگ سے ملحقہ علاقوں کو متاثر کر سکتا ہے۔‘
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے گجرات و سیالکوٹ انتظامیہ کو ہائی الرٹ پر رہنے کی ہدایت کی ہے۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ڈیرہ غازی خان کی رودکوہیوں میں بھی فلیش فلڈنگ کا خدشہ ہے۔ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔
دریائے سندھ میں کالاباغ اور چشمہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ اس کے علاوہ دریائے راوی جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 53 ہزار کیوسک اور نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
پی ڈی ایم اے نے دریاؤں کے پاٹ میں موجود شہریوں سے کہا ہے کہ فوری محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔
حکومت پنجاب کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فلڈ ریلیف کیمپس قائم کر ددیے گئے ہیں۔ ان کیمپس میں تمام تر بنیادی سہولیات اور ادویات فراہم کی جائیں گی۔