اردن سعودی سیاحوں کی پسندیدہ منزل بن گیا
’گزشتہ سال 11 لاکھ سے زیادہ سعودی سیاحوں نے اردن کا رخ کیا ہے‘ ( فوٹو: سبق)
اردن کی سیاحت اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبد الرزاق عربیات نے کہا ہے کہ اردن، سعودی سیاحوں کی پسندیدہ منزل بن گیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق انہوں نے بتایا ہے کہ ’گزشتہ سال 11 لاکھ سے زیادہ سعودی سیاح اردن آئے ہیں‘۔
واضح رہے کہ اردن نے مشرقِ وسطیٰ کی نمایاں سیاحتی منزلوں میں اپنی جگہ مستحکم کر لی ہے جہاں آنے والے سیاحوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اس کا سبب ملک کا امن و استحکام، قدرتی و ثقافتی تنوع اور معتدل آب و ہوا ہے۔
اردنی سیاحت اتھارٹی کے سربراہ نے بتایا ہے کہ ’سعودی سیاحوں کے بعد دوسرے نمبر پر امریکی سیاح ہیں جن کی تعداد 18 لاکھ ہے جبکہ خلیجی ممالک بھی نمایاں حیثیت رکھتے ہیں‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’اردن کا معتدل موسم، خصوصاً گرمیوں میں، ایک بڑی کشش ہے کیونکہ دارالحکومت عمان میں رات کے وقت درجہ حرارت 19 سے 20 ڈگری تک ہوتا ہے جو سیاحوں کو جرش اور عجلون جیسے آثارِ قدیمہ کے مقامات، خریداری کے مراکز اور ثقافتی و فنّی تقریبات میں دلچسپی لینے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
ڈاکٹر عربیات نے یہ بھی بتایا کہ اردن نے طبی سیاحت میں بھی نمایاں مقام حاصل کیا ہے جہاں 2024 میں 2 لاکھ 24 ہزار سے زیادہ افراد علاج کی غرض سے آئے۔