ریاض میٹرو نے گزشتہ برس دسمبر میں اپنے افتتاح کے محض نو مہینوں بعد ہی ایک سو ملین مسافروں کو سفر کرانے کا سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق میٹرو کا انتظام ’رائل کمیشن فار ریاض سٹی‘ کے پاس ہے جس کے تحت میٹرو نے 99.7 فیصد تک وقت پر روانہ ہونے کا ریکارڈ برقرار رکھا ہے۔
مزید پڑھیں
-
ریاض میٹرو کی اورنج لائن پر مزید تین سٹیشن سنیچر سے آپریشنلNode ID: 889454
اس کے معمول کے روٹ میں سے ایک ’بلیو لائن‘ بھی ہے جہاں سے 46.5 ملین افراد نے میٹرو پر سفر کر کے ریکارڈ قائم کیا ہے۔
دوسرے نمبر پر ’ریڈ لائن‘ ہے جس پر 17 ملین مسافروں نے جبکہ تیسرے نمبر پر ’اورنج لائن‘ نے بارہ ملین مسافروں کے ساتھ سفر کیا۔
میٹرو کے سب سے زیادہ مصروف سٹیشنوں میں قصر الحکم، کے اے ایف اے ڈی، ٹی سی، اور نیشنل میوزیم تھے جہاں سے نو ماہ میں سفر کرنے والوں کی کل تعداد کا 29 فیصد میٹرو پر سوار ہوئے۔
میٹرو کا منصوبہ چار برس میں مکمل ہوا ہے اور یہ ڈرائیور کے بغیر چلنے والا دنیا کا سب سے بڑا نیٹ ورک ہے جو دارالحکومت ریاض میں 176 کلو میٹر تک پھیلا ہوا ہے۔

اس منصوبے کا مقصد نقل و حرکت کو تیز کرنا، سفر کے لیے پسند یا پسند سواری کے مواقع بڑھانا اور اس بات کو تقویت دینا ہے کہ میٹرو، دارالحکومت کے لیے عوامی سفر کا بہتر حل ہے۔
میٹرو کا منصوبہ وژن 2030 سے ہم آہنگ ہے جس کا ایک ہدف مملکت میں ٹرانسپورٹ کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔
مستقبل میں اس منصوبے کے تحت ریل نیٹ ورک کو پچاس فیصد سے زیادہ وسعت دینا ہے تاکہ یہ مملکت کے بڑے شہروں کو باہم ملائے اور تجارت میں اضافے کا باعث بنے۔