Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لائیو: ’آئندہ 24 گھنٹوں میں کشمیر میں شدید بارشیں اور سیلابی صورتحال متوقع‘

اہم نکات:

  • اگلے 24 گھنٹوں میں ملتان کو خطرہ ہو سکتا ہے، ڈی جی پی ڈی ایم اے
  • متاثرہ علاقوں سے انخلا کا عمل مکمل ہو چکا: مریم اورنگزیب
  • سیلاب سے 20 لاکھ سے زائد افراد متاثر، ریلیف کمشنر پنجاب
  • ہیڈ بلوکی اور گنڈا سنگھ والا پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب
  • لاہور میں تیز بارش سے گھروں کی چھتیں گرنے سے پانچ افراد ہلاک

     

آئندہ 24 گھنٹوں میں کشمیر میں شدید بارشیں متوقع : این ڈی ایم اے

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
این ڈی ایم اے نے اتوار کو اپنے بیان میں کہا کہ ’اگلے 12 سے 24 گھنٹوں میں وادی نیلم، مظفرآباد، باغ، حویلی اور کوٹلی میں شدید بارشیں متوقع ہیں۔‘
بیان کے مطابق ان متوقع بارشوں کے باعث سیلاب اور پہاڑی علاقوں میں لینڈسلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔‘

پاکستانی اور چینی جامعات کے تعاون کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ تعلیم کے میدان میں پاکستانی اور چینی جامعات کے تعاون کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
تیانجن یونیورسٹی کے دورہ کے دوران فیکلٹی اور طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تیانجن یونیورسٹی علم و دانش کی بہترین درس گاہ ہے، یونیورسٹی نے بہترین سائنسدان اور مفکر تیار کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طلبہ نے چین کی ترقی کے سفر میں عظیم کردار ادا کیا۔ 200 سے زائد پاکستانی طلبہ تیانجن یونیورسٹی میں زیرتعلیم ہیں۔ پاکستانی طلبہ اس عظیم درسگاہ سے جدید تعلیم سے آراستہ ہوں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی آبادی 60 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے، آج 30 ہزار پاکستانی طلبا چین میں زیر تعلیم ہیں۔ یہ طلبا جدید تحقیق، عصری تعلیم اور فنی مہارتوں سے استفادہ کر رہے ہیں۔ تعلیم کے میدان میں پاکستانی اور چینی جامعات کے تعاون کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی زرعی گریجویٹس نے چین میں تربیت مکمل کر لی ہے۔ چینی کمپنی کے تعاون سے پاکستانی نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں ہنرمند بنانے کے پروگرام جاری ہیں۔ 
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ’پاک چین دوستی کی مشعل اب نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے، آئیں مل کر ترقی و خوشحالی کے دور کا ایک نیا باب رقم کریں۔‘

سیلاب کے باعث 20 لاکھ سے زائد افراد متاثر، ریلیف کمشنر پنجاب

پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کی ہے۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق دریائے راوی ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث دو ہزار سے زائد موضع جات متاثر ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ دریاؤں میں سیلابی صورتحال کے باعث مجموعی طور پر 20 لاکھ 66 ہزار لوگ متاثر ہوئے۔ سیلاب میں پھنس جانے والے سات لاکھ 60 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
ریلیف کمشنر نبیل جاوید کے مطابق شدید سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 511 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں 354 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں۔
مویشیوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے 333 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ متاثرہ اضلاع میں ریسکیو وہ ریلیف سرگرمیوں میں 5 لاکھ 16 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

اسسٹنٹ کمشنر پتوکی متاثرہ علاقے کے دورے کے دوران ہلاک

پنجاب کے ضلع قصور میں اسسٹنٹ کمشنر پتوکی فرقان احمد سیلاب سے متاثرہ علاقے کے دورے کے دوران ہارٹ اٹیک سے انتقال کر گئے ہیں۔ 
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا نے اسسٹنٹ کمشنر پتوکی فرقان احمد کے انتقال پر گہرے غم اور افسوس کا اظہار کیا۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ’اسسٹنٹ کمشنر پتوکی فرقان احمد ہیڈ بلوکی میں سیلاب کے علاقے میں ڈیوٹی پر تھے۔ فرقان احمد کی خدمات کو یاد رکھا جائے گا۔‘

اسلام آباد: راول ڈیم کے سپل ویز کھولنے کا فیصلہ

اسلام آباد میں بارشوں کی وجہ سے راول ڈیم میں پانی کی سطح میں اضافے کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے آج دن 12 بجے سپل ویز کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان میمن نے ایکس پر لکھا کہ ’وفاقی دارالحکومت میں بارشوں کی وجہ سے راول ڈیم میں پانی کی سطح 1 ہزار 751 فٹ تک پہنچنے پر دوپہر 12 بجے سپل ویز کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
انہوں نے  شہریوں سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔

پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کی صورتحال برقرار: پی ڈی ایم اے

قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کی صورتحال برقرار ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ دو لاکھ 53 ہزار کیوسک ہے جبکہ گنڈا سنگھ والا میں پانی کا بہاؤ تین لاکھ 85 ہزار کیوسک تک ہے۔
دریائے ستلج سلیمانکی کے مقام پہ پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 54 ہزار کیوسک ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دریائے چناب میں بڑا سیلابی ریلا جھنگ اور ہیڈ تریموں سے گزر رہا ہے۔
دریائے چناب مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 99 ہزار کیوسک، دریائے چناب میں خانکی ہیڈ ورکس کے مقام پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 66 ہزار کیوسک ہے۔ دریائے چناب میں قادر آباد کے مقام پہ پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 85 ہزار کیوسک ہے۔
پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ ہیڈ تریموں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 61 ہزار کیوسک ہے جس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ آئندہ 24 گھنٹوں میں ہیڈ تریموں کے مقام سے سات لاکھ کیوسک تک کا سلابی ریلہ گزرے گا۔
دریائے راوی جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 84 ہزار کیوسک، شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 76 ہزار کیوسک ہے۔
بلوکی ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 4 ہزار کی کیوسک جبکہ دریائے راوی ہیڈ سدھنائی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 46 ہزار کیوسک ہے۔

جدید ٹیکنالوجی استعمال کر کے تاریخی ریسکیو آپریشن کیا: مریم اورنگزیب

پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پہلی بار جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے پنجاب میں سب سے بڑا تاریخی ریسکیو آپریشن کیا گیا ہے۔
اسلام آباد مین پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں سے انخلا کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ ساڑھے سات لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ 20 لاکھ سے زائد افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ سیلابی صورتحال ختم ہونے کے بعد نقصانات کا تخمینہ لگا کر ازالہ کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ پانچ لاکھ سے زائد مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ 400 سے زائد ویٹنری کیمپس لگائے گئے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے مزید بتایا کہ پولیس پیرا سول ڈیفنس تعلیمی اداروں کو کیمپس کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

پنجاب میں تاریخ کا سب سے بڑا سیلابی ریلہ: ڈی جی پی ڈی ایم اے

ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب نے کہا ہے کہ ’پنجاب میں اس وقت تاریخ کا سب سے بڑا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے۔ اگلے 24 گھنٹوں میں ملتان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے تینوں دریاؤں میں شدید سیلابی صورتحال ہے۔ سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان کاٹھیا نے بتایا کہ دریائے ستلج کا پانی چار اضلاع سے گزرے گا جبکہ اگلے چوبیس گھنٹوں میں ملتان کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں 20 لاکھ سے زائد افراد سیلاب سے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ دو ہزار 200 دیہات سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ 
بیان میں کہا گیا ہے کہ تریموں ہیڈ پر پانی کا بہاؤ اٹھارہ گھنٹے لیٹ ہوا ہے اور سوموار کی دوپہر کو سات لاکھ کیوسک کا ریلہ ہیڈ تریموں سے گزرے گا۔
ہیڈ محمد والا پر آٹھ لاکھ کیوسک کا ریلا متوقع ہے جبکہ شیر شاہ برج سے بھی سیلابی ریلا گزرے گا۔
عرفان علی کاٹھیا نے خبردار کیا کہ دریائے راوی میں بلوکی کے مقام پر اس وقت پانی کا بہاؤ بڑھ رہا ہے۔ اگلے 24 گھنٹوں میں خانیوال کے دیہات سیلاب سے متاثر ہوں گے۔

تربیلا ڈیم 100 فیصد، منگلا ڈیم 82 فیصد بھر چکا: فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن

فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن کا کہنا ہے کہ تربیلا ڈیم 100 فیصد اور منگلا ڈیم 82 فیصد بھر چکا ہے۔
تربیلا ڈیم کا لیول 1550.00 فٹ، منگلا ڈیم 1224.85 فٹ، خانپور ڈیم 1980.75 فٹ، راول ڈیم 1751.10 فٹ اور سملی ڈیم کی سطح 2315.20 فٹ ہے۔
ہیڈ بلوکی اور گنڈا سنگھ والا پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
ہیڈ خانکی، قادر آباد، چنیوٹ برج اور سلیمانکی کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
تریموں، جسڑ،راوی سائفن اور شاہدرہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

ڈرونز کی مدد سے معلوم کریں کہ کہاں کس قسم کی مدد کی ضرورت ہے: مریم نواز

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ ’مزید اضلاع میں سیلاب کے خطرے کے پیشِ نظر بر وقت انخلاء یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے ڈرونز کی مدد سے معلوم کریں کہ کہاں لوگوں کو کس قسم کی مدد کی ضرورت ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے میں سیلابی صورتحال سے متعلق جائزہ اجلاس کے بعد شرکا سے خطاب میں کہا کہ ’موجودہ صورتِ حال کا ہم کئی دہائیوں بعد سامنا کر رہے ہیں، ہم سب پنجاب کے عوام کو جواب دہ ہیں۔‘
انہوں نے کہا ’کوئی بھی متاثرہ شخص خود کو تنہا نہ سمجھے، ہر ضرورت مند تک مدد پہنچنی چاہیے۔‘
وزیراعلیٰ نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایات کی کہ متاثرین کو سہولتوں کی فراہمی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ متاثرین کے لیےصاف پانی، کھانے، ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
مریم نواز نے ہدایت کی کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کےقریب محفوظ مقامات پر اس مقصد کے لیے سکولوں کی محفوظ عمارتوں کو استعمال کیا جا سکے۔

لاہور: تیز بارش سے گھروں کی چھتیں گرنے سے پانچ افراد ہلاک

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں تیز بارش سے گھروں کی چھتیں گرنے سے پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
ریسکیو 1122 لاہور کے مطابق اولڈ انارکلی میں موجود گھر کی چھت گرنے سے ایک شخص ہلاک ہوا جبکہ بیدیاں روڈ کے علاقے میں گھر کی چھت گرنے سے تین افراد جان سے گئے۔
برکی مین بازار میں چھت کے ملبے میں دبے افراد کو نکال لیا گیا جن میں سے ایک مردہ حالت میں تھا۔ زخمی شخص کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرتے ہوئے لاہور جنرل ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

 

شیئر: