سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں 27 سے 30 اکتوبر کے درمیان آٹھوِیں ’گلوبل ہیلتھ ایگزیبیشن‘ کا انعقاد ہو رہا ہے۔
یہ نمائش ’ریاض ایگزیبیشن اینڈ کنوینشن سینٹر‘ میں ہوگی جس کا عنوان ’انویسٹ اِن ہیلتھ‘ یا ’صحت پر سرمایہ کاری‘ ہوگا۔
مزید پڑھیں
-
56 ملکوں کے دو ہزار 654 ہیلتھ کیئر ورکرز کےلیے ’سعودی گرین کارڈ‘Node ID: 880640
-
پانچ ہزار سے زیادہ رضا کار حجاج کی ہیلتھ کیئر میں مدد کر رہے ہیںNode ID: 890740
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اس نمائش کو وزارتِ صحت کی سرپرستی حاصل ہے جس میں ’ہیلتھ سیکٹر ٹرانسفارمیشن پروگرام‘ نے بھی تعاون کیا ہے جو وژن 2030 کا ایک حصہ ہے۔
نمائش میں دو ہزار سے زیادہ نمائش کنندگان حصہ لے رہے ہیں جبکہ 500 سپیکر نمائش کے دوران خطاب کریں گے۔
نمائش میں کم از کم 20 انٹرنیشنل پویلین قائم کیے جائیں گے جو علم کے تبادلے اور صحت کے علاوہ ڈیجیٹل انوینشن کے لیے پلیٹ فارم کا کام کریں گے۔
اس سے پہلے سنہ 2024 میں ایسی ہی نمائش کا ایک ایڈیشن ہوا تھا جس میں ’کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال‘ کے روبوٹِک ٹرانسپلانٹ سینٹر کو اجاگر کیا گیا تھا۔
ریاض میں اکتوبر میں ہونے والی نمائش، گزشتہ سال کے ایونٹ کے اہم نکات کو آگے بڑھاتے ہوئے ہیلتھ کیئر کو درپیش چیلنجز کے عملی حل پر توجہ دے گی۔

اس نمائش کے گزشتہ ایڈیشن میں کینسر کے علاج کے لیے ’ریسپٹر ٹی سیل‘ کی پیداوار، طبی تعلیم کے لیے ورچُوئل ریئیلیٹی کمانڈ سینٹر اور ہر شخص کو اس کی ضرورت کے مطابق دوا فراہم کرنے کے لیے فارماکو جنیٹِکس یا (ادویہ پر جینیاتی اثرات) کے تجزیے کی خدمات کو لوگوں کے سامنے رکھا گیا تھا۔
کنگ سعود یونیورسٹی کے ’کنگ عبداللہ اِیئر سپیشلسٹ سینٹر‘ نے حال ہی میں ریجن میں روبوٹک ہاتھ کو استعمال کرتے ہوئے ’کوکلیئر امپلانٹ‘ کی پہلی سرجری کی تھی جس میں سماعت سے محروم لوگوں کے لیے کان میں آلہ نصب کیا جاتا ہے تاکہ وہ سُن سکیں۔ یہ سرجری میڈیکل کی موجودہ ترقی کا ایک مظہر ہے۔
ریاض کی نمائش ہیلتھ کیئر کے پرفیشنلز، طلبا اور تحقیق کاروں کو نیٹ ورکنگ اور سائنسی سیشن میں شریک ہونے کے مواقع فراہم کرے گی جہاں وہ کیریئر کے راستوں کا کھوج بھی لگا سکیں گے۔