نیپال میں حکومت مخالف پُرتشدد احتجاج کے دوران وہاں موجود انڈین شہری پھنس گئے ہیں اور انہوں نے اپنی حکومت سے مدد کی درخواست کی ہے۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق نیپال میں پُرتشدد احتجاج اور مظاہروں کے دوران پوکھارا سے ایک ویڈیو میں انڈین خاتون نے مدد کی اپیل کی۔
خود کو اُپاسانا گِل کے نام سے متعارف کرانے والی خاتون ویڈیو میں بتا رہی ہیں کہ وہ ہوٹل کے سپا میں تھیں جب مظاہرین نے حملہ کر کے ہر طرف آگ لگا دی۔
مزید پڑھیں
-
نیپال نے ماؤنٹ ایورسٹ پر کوہ پیمائی کی فیس میں اضافہ کر دیاNode ID: 885426
’میں انڈیا کے سفارتخانے سے درخواست کرتی ہوں کہ ہماری مدد کرے۔ میں یہاں نیپال کے پوکھارا میں پھنس گئی ہوں۔ یہاں والی بال لیگ کی میزبانی کے لیے آئے تھے اور جس ہوٹل میں مقیم ہیں اُس کو آگ لگا دی گئی ہے۔ میں سپا میں تھی جبکہ سارا سامان کمرے میں پڑا ہے۔ ہجوم ڈنڈے اُٹھائے ہمارے پیچھے بھاگا مگر میں جان بچا کر نکل آئی۔‘
نیپال میں منگل کو نوجوان طلبا نے پُرتشدد احتجاج کے دوران حکومت کا تختہ اُلٹ دیا تھا۔
سوشل میڈیا پر پابندی لگائے جانے کے بعد پھوٹ پڑنے والے پُرتشدد مظاہروں کے دوران طلبا اور نوجوانوں نے وزیراعظم کے پی شرما اولی کی حکومت پر کرپشن کا الزام لگایا۔
مظاہرین نے کہا کہ حکومت کو عام شہریوں کی کوئی پرواہ نہیں۔
حکومت نے پیر کو رات گئے سوشل میڈیا پر لگائی گئی پابندی اُٹھا لی تھی اور منگل کو مظاہروں کے دوسرے دن وزیراعظم نے عہدے سے استعفیٰ بھی دے دیا۔
منگل کو مظاہرین کی بڑی تعداد سرکاری دفاتر میں گھس گئی اور پارلیمان کی عمارت کو آگ لگا دی۔
متعدد اعلٰی شخصیات کے گھروں کو بھی آگ لگائی گئی جس کے نتیجے میں 19 افراد کی موت کی تصدیق کی گئی۔
اُپاسانا گِل کے مطابق تشدد کرتے ہوئے مظاہرین نے سیاحوں کو بھی نہیں بخشا۔
’صورتحال انتہائی خراب ہے۔ سڑکوں پر ہر طرف آگ لگائی گئی۔ اُن کو پرواہ نہیں کہ کوئی سیاح ہے یا یہاں کام کے سلسلے میں آیا ہوا ہے۔ ہمیں معلوم نہیں کہ دوسرے ہوٹل میں کب تک قیام کرنا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ وہ اس ویڈیو پیغام کے ذریعے انڈین حکام سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کرتی ہیں کہ اُن کو بچانے کے لیے کچھ کریں۔ ’یہاں میرے ساتھ بہت سے لوگ ہیں، اور ہم سب یہاں پھنسے ہوئے ہیں۔‘
انڈیا کے کھٹمنڈو سفارتخانے اور وزارت خارجہ کا بیان
کھٹمنڈو میں انڈیا کے سفارتخانے نے نیپال میں اپنے تمام شہریوں کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے کہ جب تک صورتحال مستحکم نہیں ہو جاتی، وہاں کا ’سفر مؤخر‘ کریں۔
ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے انڈیا کے سفارتخانے نے لکھا کہ ’نیپال میں تمام انڈین شہریوں سے درخواست کی جاتی ہے کہ اگر انہیں کسی ہنگامی صورت حال کا سامنا ہے یا مدد کی ضرورت ہے تو وہ کھٹمنڈو میں سفارتخانے سے رابطہ کریں۔‘
انڈین وزارت خارجہ نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی موجودہ رہائش گاہوں میں پناہ لیں، سڑکوں پر نکلنے سے گریز کریں اور پوری احتیاط برتیں۔
انڈین سیاح نیپال سے لوٹ رہے ہیں
اُتر پردیش کے مہاراج گنج کے علاقے میں سونولی میں انڈیا-نیپال سرحد پر بدھ کو انڈین سیاحوں کی آمد دیکھی گئی جب بہت سے لوگوں نے نیپال میں بڑھتی ہوئی بدامنی کی وجہ سے اپنا سفر مختصر کر دیا اور واپس لوٹ گئے۔

انڈیا کے سیاحوں میں سے ایک پرمیلا سکسینہ نے نیپال کے کھٹمنڈو میں پشوپتی ناتھ مندر جانے کا منصوبہ بنایا تھا۔
انہوں نے اے این آئی نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ’ہم بھوپال سے نیپال میں پشوپتی ناتھ مندر جا رہے تھے۔ ہم فلائٹ میں سوار ہوئے تھے لیکن اسے منسوخ کر دیا گیا، اس لیے ہمیں جہاز سے واپس اتار دیا گیا کیونکہ وہاں حالات کشیدہ ہیں۔ ہمیں کراس کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے، ہوائی اڈہ بند ہے، اس لیے ہم واپس آ گئے ہیں۔ ہم 60 لوگوں کا ایک گروپ تھے اور تمام بزرگ شہری ہیں۔ ہم ہوائی اڈے سے واپس آ رہے ہیں۔‘
ایک اور سیاح اشوک نے بتایا کہ فلائٹ منسوخ کر دی گئی اور انہیں رات بھر ایک لاج میں رہنا پڑا۔
انہوں نے اے این آئی کو بتایا کہ ’ہم کھٹمنڈو کے پشوپتی ناتھ مندر جا رہے تھے لیکن فلائٹ منسوخ کر دی گئی۔ ہم رات بھر ایک لاج میں رہے اور اب ہم گھر واپس آ رہے ہیں۔‘