Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کا فلسطین کو تسلیم کرنے اور غزہ میں اسرائیلی جارحیت ختم کرنے کا مطالبہ

سعودی عرب نے پیر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مملکت اور فرانس کی مشترکہ صدارت میں ہونے والی امن کانفرنس کے دوران اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان تنازع کے دو ریاستی حل کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی حکام نے فلسطین کی ریاست کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے اور غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کا بھی مطالبہ کیا۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے بیان دیتے ہوئے سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنا خطاب شاہ سلمان کی جانب سے نیک خواہشات اور کانفرنس کی کامیابی کے لیے ولی عہد کی نیک تمناؤں سے شروع کیا۔
انہوں نے فرانس کی طرف سے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے باضابطہ اعلان پر فرانسیسی صدر ایمانویل میکخواں کا بھی شکریہ ادا کیا۔
ایک روزہ سعودی فرانسیسی کانفرنس مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تشدد کے دوران منعقد ہوئی۔ شہزادہ فیصل نے غزہ، مغربی کنارے اور القدس الشریف (یروشلم) میں اسرائیل کی جاری جارحیت کی مذمت کی، جس میں انہوں نے ’وحشیانہ جرائم‘ کے ساتھ ساتھ ’عرب اور مسلم ممالک کی خودمختاری پر بار بار حملے‘، خاص طور پر دوحہ پر حالیہ اسرائیلی حملے کا حوالہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ کارروائیاں اسرائیل کے جارحانہ طرز عمل کو جاری رکھنے کی نشاندہی کرتی ہیں جو علاقائی اور بین الاقوامی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں اور خطے میں امن کی کوششوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔‘

شہزادہ فیصل بن فرحان نے غزہ، مغربی کنارے اور القدس الشریف (یروشلم) میں اسرائیل کی جاری جارحیت کی مذمت کی (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے مزید کہا کہ صرف دو ریاستی حل کا نفاذ ہی دیرپا امن لا سکتا ہے۔
شہزادہ فیصل نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے پرامن حل اور دو ریاستی حل کے نفاذ سے متعلق نیویارک اعلامیے پر حالیہ کامیاب ووٹنگ کا بھی خیر مقدم کیا جس میں 193 میں سے 142 رکن ممالک نے حق میں ووٹ دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ فلسطینی عوام کو انصاف فراہم کرنے اور بین الاقوامی فریم ورک، اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور عرب امن اقدام کے مطابق ان کے قانونی، تاریخی حقوق کو مستحکم کرنے کے لیے عالمی برادری کی خواہش کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب پیر کی کانفرنس کے نتائج کی پیروی کرنے، غزہ میں جنگ کے خاتمے، فلسطینی خودمختاری کو نقصان پہنچانے والے یکطرفہ اقدامات کو روکنے اور مشرقی یروشلم کے دارالحکومت کے ساتھ 1967 کی سرحدوں کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے فرانس اور دیگر امن کے خواہاں ممالک کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

شہزادہ فیصل نے ان ریاستوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے پہلے ہی سرکاری طور پر ریاست فلسطین کو تسلیم کیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

اپنے اختتامی کلمات میں شہزادہ فیصل نے ان ریاستوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے پہلے ہی سرکاری طور پر ریاست فلسطین کو تسلیم کیا ہے، یا ایسا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اور دوسروں پر زور دیا کہ وہ ’اسی طرح کا تاریخی قدم‘ اٹھائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’اس طرح کی کارروائی سے دو ریاستی حل کے نفاذ، مشرق وسطیٰ میں مستقل اور جامع امن کے حصول، اور ایک نئی حقیقت تلاش کرنے کی کوششوں کی حمایت پر بہت اچھا اثر پڑے گا جس سے خطہ امن، استحکام اور خوشحالی سے لطف اندوز ہو سکے۔‘

شیئر: