Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیو یارک: عالمی برادری موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اپنے وعدے پورے کرے: شہباز شریف کا کلائمیٹ سمٹ سے خطاب

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’ہم سنہ 2030 تک 30 فیصد ٹرانسپورٹ کو ماحول دوست توانائی پر منتقل کر دیں گے‘ (فوٹو: ویڈیو گریب)
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے نیو یارک میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’اس وقت میرے ملک کو شدید مون سون بارشوں، کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب کا سامنا ہے۔ ان قدرتی آفات نے پاکستان میں 50 لاکھ سے زائد افراد کو متاثر کیا ہے۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے بدھ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقعے پر موسمیاتی تبدیلی سے متعلق سمٹ سے اپنے خطاب میں کہا کہ ’عالمی سطح پر کاربن گیسز کے اخراج میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن ہم اس کے بہت زیادہ اثرات کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس سے سنہ 2020 کے سیلاب میں ہم 30 ارب ڈالر کا نقصان اٹھا چکے ہیں۔‘
’ہم پورے عزم کے ساتھ کلائمیٹ ایجنڈا پر عمل درآمد پر کاربند ہیں۔ پاکستان گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں سنہ 2023 تک 15 فیصد تک کمی لانے پر کام کر رہا ہے جبکہ ہمارا مجموعی ہدف اس اخراج میں 50 فیصد کمی لانا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’قابل تجدید توانائی کے ذرائع پر کام ہو رہا ہے اور شمسی توانائی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ’مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم قابل تجدید توانائی اور ہائیڈوپاورز کو سنہ 2035 تک 62 فیصد تک بڑھا لیں گے۔ اس کے علاوہ سنہ 2030 ایٹمی توانائی کو 1200 میگاواٹ تک کر لیں گے۔‘
’ہم سنہ 2030 تک 30 فیصد ٹرانسپورٹ کو ماحول دوست توانائی پر منتقل کر دیں گے اور اس کے لیے ملک میں تین ہزار چارجنگ سٹیشنز قائم کریں گے۔ ماحول دوست زراعت کو فروغ دیں گے اور ایک ارب درخت لگائیں گے۔‘
’پاکستان موسمیاتی بحران کو حل کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ ہم عالمی برادری سے توقع رکھتے ہیں کہ ہم سب کے مستقبل کی خاطر اپنے وعدوں کو ایفاء کرے گی۔‘
وزیراعظم نے اپنے مختصر خطاب کے اختتام پر کہا کہ ’میری آخری لائن یہ ہے کہ قرض، اور قرض اور ان پر مزید قرض مسئلے کا حل نہیں ہیں۔‘

شیئر: