Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بحرانوں سے نمنٹے کے لیے انسانی سفارت کاری انتہائی اہم: ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ

نیویارک میں انسانی سفارت کاری پرعمل درآمد’ پر اعلی سطح کا اجلاس ہوا ہے(فوٹو ایس پی اے)
ایوان شاہی کے مشیر اور سعودی امدادی ایجنسی شاہ سلمان مرکز کے نگران اعلی ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے کہا ہے کہ ’انسانوں کے پیدا کردہ بحران اور مشکلات کے حل کے لیے انسانی سفارت کاری انتہائی اہم ہے۔‘
سعودی نیوز ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے موقع پر یورپی یونین کے تعاون سے ’مشرق وسطی میں بحرانوں سے اجتماعی طور پر نمٹنے کے لیے،انسانی سفارت کاری پرعمل درآمد’ کے عنوان سے اعلی سطح کا اجلاس ہوا ہے۔
ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے اجلاس سے خطاب میں کہا ’ دنیا کو غیر معمولی چیلنجز کا سامنا ہے، مثال کے طور پر نقل مکانی اور تنازعات، اجتماعی نقل مکانی، دنیا کے بیشتر ممالک خصوصا مشرق وسطی اور افریقہ میں انسانی حقوق کی پامالی شامل ہیں۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ’ صرف غزہ اور سوڈان میں 20 ملین لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، 60 ہزار سے زیادہ فلسطینی جان سے گئے جبکہ دسیوں ہزاروں زخمی ہونے کے علاوہ  300 سے زائد افراد جو رضاکارانہ امداد کرتے تھے مارے جا چکے ہیں۔‘
ڈاکٹر الربیعہ کا کہنا تھا ’ شام میں امن و استحکام کی بحالی کے لیے انسانی امداد کے حوالے سے کی جانے والی سفارتکاری کامیاب رہی۔
 انہوں نے شام کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ’اسی قسم کی کوششوں کے بہتر نتائج سوڈان اور فلسطین میں بھی حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

ڈاکٹر الربیعہ کا کہنا تھا سوڈان اور فلسطین میں کوششوں سے نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ (فوٹو: ایس پی اے)

انہوں نے مزید کہا ’مملکت کے قائدانہ کردار کی تازہ مثال فرانس کے ساتھ تعاون کی ہے۔ دونوں ملکوں نے مل کر غزہ کی جانب دنیا کی توجہ مبذول کرانے میں اپنا کردار ادا کیا۔ ’دوریاستی حل‘ کے نفاذ کے ذریعے تنازعے حل کے لیے ایک وژن پیش کیا جسے عالمی برادری کی حمایت حاصل ہوئی جو گزشتہ پیر کو ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کی کامیابی سے واضح ہے۔‘
الربیعہ نے کہا کہ ’آج دنیا کو عالمی اقتصادی چیلنجوں کے علاوہ تنازعات و بحرانوں کے حل کے لیے جس قدر باہمی فعال تعاون کی ضرورت ہے پہلے کبھی نہ تھی۔‘
ان کا کہنا تھا’ اقوام متحدہ کے رکن ممالک، بین الاقوامی علاقائی و مقامی اداروں کے لیے یہ ایک سنہری موقع ہے کہ وہ تنازعات و بحرانوں کو ختم کرنے کےلیے مثبت مذاکرات کے ذریعے سنجیدہ اقدام کرتے ہوئے ان رکاوٹوں کو دور کریں جن کی وجہ سے عام شہری، خواتین اور بچے ایک باوقار زندگی کے حق سےمحروم ہو جاتے ہیں۔‘  

 

شیئر: