Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر قانونی تارکین مہم ختم،مفرور کارکنان میں خوف وہراس

ریاض.... غیر قانونی تارکین سے پاک وطن مہم 25جون کو اختتام پذیر ہوگئی۔سعودی حکومت کی جانب سے غیر قانونی تارکین کے خلاف زبردست مہم چلانے کے انتباہ اور انکے ساتھ کسی بھی قسم کی رعایت روا نہ رکھنے کی تنبیہ کے ماحول میں مفرور تارکین وطن میں خوف وہراس کی لہر دوڑ گئی۔ 90روز تک مہلت کے تحت غیرقانونی تارکین سے کہا گیا تھاکہ اگر وہ اس دوران وطن واپس ہوتے ہیں تو ایسی صورت میں ان سے کوئی جرمانہ نہیں لیا جائیگا۔ انہیں قید کی سزا نہیں ہوگی اور ان کے فنگر پرنٹس کے منفی اثرات بھی مرتب نہیں ہونگے۔ اس حوالے سے سعودی حکومت نے مملکت کے تمام علاقوں میں قانونی کارروائی میں سہولتیں فراہم کرنے والے دفاتر قائم کردیئے تھے جبکہ غیر قانونی تارکین وطن کے سفارتخانوں اور قونصل خانوں نے اپنے ہموطنوں کو مطلوبہ کاغذات، دستاویزات اور کارروائی کیلئے درکار مراعات اور سہولتو ںکا اہتمام کیا تھا۔ سعودی میڈیا کے شانہ بشانہ غیر ملکی سفارتخانوں اور قونصل خانوں کے ابلاغی ذرائع نے بھی غیر قانونی تارکین وطن کو 90روزہ مہم سے استفادے کی تلقین کی تھی۔ اطلاعات یہ ہیں کہ مملکت میں قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں نے ایسے ہموطنوں کو جو غیر قانونی طور پر اقامت پذیر تھے تحریک دی تھی کہ وہ اس شاہی مہلت سے فائدہ اٹھائیں اور مملکت میں غیر قانونی قیام کو ترک کرکے ملازمت کے ویزوںپر دوبارہ آنے کی کوشش کریں۔ رپورٹیں یہ ہیں کہ کئی لاکھ افراد اس سے فائدہ اٹھا چکے ہیں۔ ان میں وہ بھی ہیں جو قانونی کارروائی کراچکے ہیں مگر بوجوہ سفرنہیں کرسکے۔قانونی کارروائی کرانے والوں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ پہلی فرصت میں مملکت چھوڑ دیں۔ اگر انہوں نے ایسا نہ کیا تو مہلت کے دوران کی گئی انکی قانونی کارروائی کالعدم ہوجائیگی۔ محکمہ پاسپورٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل ضیف اللہ الحویفی نے بتایا کہ مہم سے از خود استفادہ کرنے والے تارکین کی تعداد 345089 ہے۔ وزارت داخلہ نے ایکبار پھر سعودیو ں اور مقیم غیر ملکیوں سے پرزوراپیل کی ہے کہ وہ غیر قانونی تارکین پر قانون کا شکنجہ کسوانے میں تعاون کریں۔ 999پر رابطہ کرکے انکی بابت اطلاعات فراہم کریں۔
 

شیئر: