عرب نیوز کی گولڈن جوبلی: بانیوں کے لیے اعزازات، 50 زبانوں میں اجرا کا اعلان
عرب نیوز کی گولڈن جوبلی: بانیوں کے لیے اعزازات، 50 زبانوں میں اجرا کا اعلان
پیر 29 ستمبر 2025 10:50
عرب نیوز کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر اس کے بانی برادران محمد اور حشام علی حفیظ کو خصوصی اعزاز سے نوازا گیا۔
گولڈن جوبلی کی تقریب کا اہتمام ریاض کے ڈین آف ڈپلومیٹک کور کی جانب سے کیا گیا تھا۔
اس موقع پر امریکہ اور برطانیہ میں سعودی عرب کے سابق سفیر شہزادہ ترکی الفیصل نے معروف ماہر اقتصادیات اور کالم نگار طلعت حفیظ کو ٹرافی سے نوازا۔
تقریب میں ترکی الفیصل کے علاوہ نائب وزیر برائے میڈیا عبداللہ المغلوت، ڈپلومیٹک کور کے ڈین ضیاالدین بامخرمہ، جبوتی کے سفیر اور اخبار کے موجودہ مدیر فیصل عباس کو بھی ٹرافیز پیش کی گئیں۔
اس موقع پر شہزادہ ترکی الفیصل نے والد شاہ فیصل کے دور میں اخبار کے قیام کی یاد داشتوں کو بھی تازہ کیا، جنہوں نے آئیڈیے کی اہمیت کے پیش نظر 1975 میں وفات سے قبل اس کی منظوری دی تھی۔
شہزادہ ترکی الفیصل نے اخبار کے قیام کی کہانی بتاتے ہوئے کہا کہ اس وقت انہوں نے خود شیخ کمال ادھم اور حافظ برادران کے ساتھ مل کر کام کیا تھا۔
ان کے مطابق ’یہ پچھلے 50 برس سے انگریزی زبان میں سعودی عرب کی معتدل آواز اور چمکتی ہوئی تصویر ہے۔ اتنا لمبا سفر ان تمام افراد کی لگن کے بغیر ممکن نہیں تھا جنہوں نے اس کی کامیاب کہانی کے لیے کام کیا۔‘
تقریب میں ایڈیٹر فیصل عباس نے سعودی عرب کے پہلے انگریزی اخبار کا دائرہ بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ 50 زبانوں میں دستیاب ہو گا جس کے لیے اے آئی کا استعمال کیا جائے گا اور اس کا ترجمہ سنا بھی جا سکے گا۔ اس کے لیے ٹیک کمپنی سی اے ایم بی، اے آئی کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔
شہزادہ ترکی الفیصل نے تقریب کے دوران عرب نیوز سے منسلک شخصیات کو اعزازات سے نوازا (فوٹو: ایکس، روبرٹ روسٹیک)
ان کا کہنا تھا کہ ’اس کا مطلب ہے کہ اب ہماری خبریں، تبصرے اور تجزیے ساڑھے چھ ارب لوگوں یا دنیا کی 80 فیصد آبادی کے لیے دستیاب ہوں گے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس حوالے سے سرکاری اعلان ایف آئی پی پی ورلڈ میڈیا کانگریس میں میڈرڈ میں ہو گا جہاں 22 اکتوبر کو عرب نیوز کی سالگرہ کے حوالے سے خصوصی سیشن ہو گا۔‘
انہوں نے ایس آر ایم جی (سعودی ریسرچ اینڈ میڈیا گروپ) کی سابق اور موجودہ ٹیموں کا شکریہ بھی ادا کیا کہ ان کی بہترین خدمات کے بدولت عرب نیوز آج اس مقام تک پہنچا ہے۔
ڈپومیٹک کوارٹر کے کلچرل پیلیس میں ہونے والے ایونٹ کے موقع پر سفیر باماخراما نے ڈیجیٹل اور میڈیا کی دنیا میں آنے والی تبدیلیوں کے ساتھ قدم ملا کر چلنے پر عرب نیوز کو سراہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’عرب نیوز نے متعدد زبانوں، معلومات کی فراہمی اور دوسرے ایونٹس میں متعدد زبانوں میں انویسٹ کیا ہے، نہ صرف ان کو رپورٹ کرنے کے لیے بلکہ ان کو ایک طاقتور سفارتی ٹول میں تبدیل کرنے لیے بھی، جس سے صحافت اور عوامی سفارت کاری کے درمیان ایک منفرد ہم آہنگی پیدا ہوئی ہے۔‘
ان کے بقول ’درحقیقت تبدیل ہوتی ڈیجیٹل دنیا میں میڈیا اور سفارت کاری لازم و ملزوم ہو چکے ہیں۔‘
تقریب میں میڈیا سے وابستہ اہم شخصیات شریک ہوئیں (فوٹو: ایکس، روبرٹ روسٹیک)
ان کا کہنا تھا کہ سفارت کاری اب صرف سفیروں کا میدان نہیں رہی بلکہ میڈیا ایک ایسا ٹول ہے جس کو مہارت کے ساتھ ذمہ دارانہ طور پر موثر بیانیہ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور اس کا مقصد ممالک کے درمیان پل بنانا اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینا ہے۔‘
انہوں نے اس یادگار تقریب کا اہتمام کرنے پر کلچرل پیلیس کی کاوش کو بھی سراہا۔
تقریب میں مختلف ممالک کی جانب سے سعودی عرب میں تعینات سفرا نے بھی شرکت کی جبکہ میڈیا کے میدان سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات بھی شریک ہوئیں۔
جن میں شہزادی لمیا بنت ماجد آل سعود، روتانا میڈیا گروپ اور سیکریٹری جنرل الولید فلنتھراپیز، سی این این کے وائس پریذیڈنٹ اور عرب نیوز کے ایڈیٹر انچیف کیرولائن فراج، ایس آر ایم جی کے چیف آپریٹنگ آفسیر صالح ال دوویس، عرب نیوز کی ڈپٹی ایڈیٹر نور نُقلی سمیت دوسرے نمایاں نام شامل تھے۔
تقریب میں سعودی عرب کی پہلی اوپرا سنگر ساوسان بہیتی نے فن کا مظاہرہ بھی کیا۔