2030 میں صد سالہ یوم الوطنی کیسا ہوگا؟
اتوار 28 ستمبر 2025 10:39
’پہلی صدی ہوگی جو سعودی وژن 2030 کی تکمیل کے ساتھ ہم آہنگ ہوگی‘ ( فوٹو: سبق)
آج سے 5 برس بعد جب پیر کے روز 23 ستمبر 2030 کی صبح طلوع ہوگی تو اس دن ایک سو واں یوم الوطنی صرف سرکاری تعطیل کا دن نہیں ہوگا بلکہ ایک ایسا لمحہ ہوگا جسے سعودی عوام اپنی پورے شعور کے ساتھ محسوس کریں گے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق یہ پہلی صدی ہوگی جو سعودی وژن 2030 کی تکمیل کے ساتھ ہم آہنگ ہوگی جہاں خواب حقیقت سے ملے گا اور یادیں کارناموں سے جڑ جائیں گی۔
اس لمحے میں گلیاں رنگوں سے پہلے جذبات سے لبریز ہوں گی، ہر گھر، شہر اور بستی میں قومی نغموں کی صدائیں بلند ہوں گی۔
وہ بزرگ جنہوں نے ترقی کی ابتدا کو دیکھا، اپنی داستانیں پوتوں کو سنائیں گے، بیٹے اپنی محنت سے بنی کامیابیوں کا جشن منائیں گے اور نوجوان ہاتھوں میں جھنڈے تھام کر یک زبان کہیں گے کہ آنے والا کل آج سے مزید بہتر ہوگا۔
سعودی عوام محسوس کریں گے کہ صد سالہ یوم الوطنی کوئی عام دن نہیں بلکہ ایک اجتماعی فتح کا لمحہ ہے جو اس حقیقت کی گواہی دیتا ہے کہ قیادت اور عوام کا اتحاد ہی وطن کی اصل طاقت ہے اور ہر خوابیدہ امنگ حقیقتِ حال میں ڈھل گئی ہے۔
یہ منفرد وقت جشن کو اور بھی خاص بنا دے گا کیونکہ یہ صرف یوم الوطنی کی یاد نہ ہوگا بلکہ اُن اسٹریٹجک منصوبوں کی کامیابی کا اعلان ہوگا جنہوں نے 15 برسوں کی مسلسل محنت کے بعدملک کا نقشہ بدل ڈالا۔
اشاریے ظاہر کرتے ہیں کہ سعودی عرب اپنی صد سالہ یوم الوطنی کے موقع پر تین بڑے پہلوؤں پر معیاری نتائج حاصل کرچکا ہوگا :
پرجوش معاشرہ :
اوسط صحت مند عمر میں اضافہ، کھیلوں کی سرگرمیوں میں بڑھتی شمولیت اور شہروں میں معیارِ زندگی کی بہتری۔
خوشحال معیشت :
غیر تیل پیداوار پر مبنی قومی معیشت میں نمو، غیر ملکی سرمایہ کاری کی دوگنی مقدار اور سیاحت، ٹیکنالوجی و قابلِ تجدید توانائی کے شعبوں میں وسعت۔
پرعزم وطن :
ای گورنمنٹ کی موثریت میں اضافہ، اخراجات میں بہتری اور غیر تیل معیشت کی قومی آمدنی میں زیادہ شراکت۔
صد سالہ یوم الوطنی کی صبح نیوم، القدیہ اور بحرِ احمر جیسے عظیم منصوبوں کے ساتھ چمکے گی جن میں ہوائی اڈوں، کھیلوں، ثقافتی اور تفریحی سہولیات کے ڈھانچے کی ترقی شامل ہوگی۔
یہ سعودی عرب کی ایک نئی تصویر ہوگی جب وہ اپنی پہلی صدی کو چھو لے گا۔
یہ خوشی بڑوں کے چہروں پر آنسوؤں کی صورت اور بچوں کے لبوں پر مسکراہٹوں کی شکل میں لکھی جائے گی تاکہ آنے والی نسلیں یک زبان ہو کر کہیں :
یہ ہمارا وطن ہے، ہمارا خواب اور ہم نے اسے حقیقت بدل ڈالا ہے۔