Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صحرا میں ’دُلہن‘، سعودی عرب کے العلا گورنریٹ میں منفرد چٹان

مقامی طور پر اسے برائڈ روک یا ’ دلہن چٹان‘ کے نام سے جانا جاتا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے العلا گورنریٹ میں منفرد چٹانیں نمایاں ارضیاتی خصوصیات کے باعث صحرائی علاقے کی خوبصورتی کو دوبالا کر رہی ہیں۔
 قدرتی طور پر نایاب منفرد اشکال میں ڈھل جانے والی چٹانیں علاقے میں جگہ جگہ بکھری ہیں۔ ریت آلود تیز ہواوں اور بارش کا صدیوں سے سامنا کرتے ہوئے ان چٹانوں نے جو انداز اختیار کیے ہیں وہ العلا کی منفرد پہچان بن گئے ہیں۔
 العلا گورنریٹ کے شمال میں ایک نایاب ارضیاتی تشکیل ایک دلہن سے مشابہت رکھتی ہے جو وسیع صحرائی پس منظر میں اپنا لباس تھامے کھڑی ہے۔ مقامی طور پر اسے برائڈ روک یا ’ دلہن چٹان‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق العلا رائل کمیشن کے مطابق اس قدرتی شاہکار کی تاریخ 460 ملین سال سے زیادہ پرانی ہے اس کی پرتیں اصل میں قدیم کنٹیننٹ گونڈوانا کے کنارے پر واقع گرم سمندری تلچھٹ سے بنی تھیں۔
بڑے پیمانے پر ٹیکٹونک پلیٹ کی نقل و حرکت نے بعد میں اس تشکیل کو مملکت کے شمال مغرب کے وسط میں اپنے موجودہ اور الگ تھلگ مقام کی جانب دھکیل دیا۔
 ’ دلہن چٹان‘ اپنی ارضیاتی انفرادیت اور قدرتی خوبصورتی کی وجہ سے ممتاز ہے۔ اس  کی خصوصیات ایک وسیع میدان کے وسط میں ڈرامائی طور پر کھڑی ایک انسانی شخصیت کی شبیہ بناتی ہے جو اسے خطے کی سے سے نمایاں چٹانوں میں سے ایک بناتی ہے۔
وسیع  اور ریت کے میدانوں میں گھرا ہوا یہ علاقے قدیم سمندری ماحول کے شواہد کو ظاہر کرتا ہے جس میں معدوم ہونے والی مخلوقات کی باقیات شامل ہیں جو اس خطے میں ہونے والی زبردست ارضیاتی تبدیلیوں کی گواہ ہیں۔
العلا رائل کمیشن کی جانب سے ’وادی الفن‘ کے عنوان سے پروجیکٹ شروع کیا ہے جس کا مقصد  وزیٹرز کو ان قدرتی مناظر کے قریب لانا ہے تاکہ وہ علاقے کی جدا جغرافیائی شناخت کا بہتر انداز میں مشاہدہ کریں۔

 

شیئر: