مدینہ منورہ کے سب سے نمایاں تاریخی مقامات میں سے ایک مسجد الغمامہ کا پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی سے گہرا تعلق ہے، یہاں آپ نے عید اور استسقا کی نمازیں ادا کیں۔
ایس پی اے کے مطابق یہ مقام قدیم ورثے اور شہر کی اسلامی تاریخ کی گہرائی کا ثبوت ہے۔
مزید پڑھیں
-
ریاض: تاریخی مسجد القلعہ کی روایتی نجدی انداز میں بحالیNode ID: 887553
یہ مسجد نبوی سے تقریبا 200 میٹر مغرب میں واقع ہے۔ اسے الغمامہ یعنی بادل کا نام اس لیے دیا گیا کیونکہ کہا جاتا ہے کہ ایک بادل نے نبی کریم پر اس وقت تک سایہ کیا جب آپ اس جگہ نماز ادا کررہے تھے۔
مسجد کی عمارت دلکش طرز تعمیر کی حامل ہے، اس کے بیرونی صحن میں سیاہ خوبصورت پتھر، عمدہ کشیدہ کاری سے مزین لکڑی کے دروازے اور خاص طور پر شمال مغربی کونے پر سفید مینار ہے۔
مسجد کے اندرونی حصے میں جنوب کی طرف ایک خوبصورت محراب ہے جس کے دائیں طرف سنگ مرمر کا منبر ہے۔
الغمامہ مسجد اپنی پوری تاریخ میں متعدد بار تعمیر و آرائش کے مراحل سے گزر چکی ہے، مدینہ منورہ میونسپلٹی نے حال ہی میں مسجد الغمامہ کی تعمیر نو کا کام مکمل کیا ہے۔
مسجد الغمامہ کی تعمیر نو قدیم طرز پر اس کی تاریخی اہمیت کو سامنے رکھ کر کی گئی ہے۔
یہ مسجد نبوی کے قریب ’المناخہ‘ میدان میں واقع ہے۔ المناخہ اس مقام کو کہتے ہیں جہاں قدیم زمانے میں عازمین کے قافلے اونٹوں پر آتے تھے اور وہاں اپنے اونٹ باندھتے تھے۔