Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیرس میں پولیس ہیڈکوارٹرز کے قریب بڑے میوزیم سے ’بیش قیمت‘ جیولری چوری

میوزیم میں مشہورِ زمانہ مونا لیزا کی تصویر سمیت دنیا کا مہنگا ترین آرٹ ورک موجود ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں پولیس ہیڈکوارٹرز سے 800 میٹر کے فاصلے پر چوروں نے جدید آلات کی مدد سے مہنگی ترین جیولری چوری کرنے کی کامیاب واردات کی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اتوار کی صبح چوری کی یہ واردات دنیا کے مشہور میوزیم لوورے میں صرف سات منٹ کے دوران کی گئی۔
حکام اور تفتیشی ذرائع نے دن کی روشنی میں کی گئی اس چوری کی واردات کے حوالے سے تفصیلات بتائیں۔
چوروں نے اس غیرمعولی واردات کے دوران عمارت کو پھلانگنے کے لیے جدید آلات استعمال کیے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس واردات کے دوران چوروں نے کسی کو بھی نقصان نہیں پہنچایا اور تجربہ کار چوروں کا پتہ لگانے کے لیے پولیس اہلکار کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔
فرانس کی وزیر ثقافت رشیدہ داتی نے بتایا کہ چوری کیے گئے زیورات میں سے ایک میوزیم کے قریب ہی مل گیا ہے۔
فرانسیسی میوزیم عام طور پر اس طرح کی چوریوں کا ہدف بنتے ہیں۔ واردات کے بعد میوزیم کو شائقین اور وزٹرز کے لیے بند کر دیا گیا۔
اس میوزیم میں دُنیا کا مہنگا ترین آرٹ ورک موجود ہے جس میں مشہورِ زمانہ مونا لیزا کی تصویر بھی شامل ہے۔
پیرس پولیس کے مسلح اہلکار نے تاریخی میوزیم کے قریب گشت کرتے نظر آئے جبکہ مرکزی دروازے کے طور پر استعمال ہونے والے شیشے کے اہرام جیسے مشہور مقام سے پولیس کی ٹیموں کو اندر جاتے ہوئے دیکھا گیا۔
اس دوران میوزیم میں موجود شائقین اور سیاحوں کو باہر نکالا گیا اور راہگیروں کو پولیس ٹیپ سے پیچھے کچھ فاصلے پر رکھا گیا۔ میوزیم کے قریب سڑکیں بند کر دی گئیں۔
میوزیم میں کام کرنے والے ایک سٹاف ممبر نے وہاں موجود شائقین اور سیاحوں سے کہا کہ ’براہ کرم، اپنا وقت ضائع نہ کریں، گھر جائیں اور ویب سائٹ کے ذریعے اپنی رقم واپس حاصل کریں۔‘

چوری کی یہ واردات صرف سات منٹ کے دورانیے میں کی گئی۔ فوٹو: اے ایف پی

وزیر داخلہ لارینٹ نونیز نے کہا کہ تین یا چار چوروں نے میوزیم کی ’گیلری ڈی اپولون‘ میں دو ڈسپلے سے ’بیش قیمت‘ سامان چرانے کے لیے باہر لگے فرنیچر کا استعمال کیا۔
یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ فرانسیسی کراؤن کے زیورات کا گھر سمجھی جانے والی سنہری گیلری سے کون سی چیزیں چرائی گئی ہیں۔
چوروں نے جس گیلری کو ہدف بنایا اس میں نمائش کے لیے رکھے گئے ٹکڑوں میں تین تاریخی ہیروں -- ریجنٹ، سنسی اور ہورٹینشیا - کے ساتھ ساتھ ایک زمرد اور ہیرے کا ہار بھی شامل ہے جو نپولین نے اپنی اہلیہ ملکہ میری لوئیس کو دیا تھا۔
چوری کی اس واردات کی تفتیش کرنے والے ایک ذریعے نے اے ایف پی کو بتایا کہ میوزیم صبح نو بجے کھلتا ہے جبکہ چوروں نے واردات ساڑھے نو سے پونے دس بجے کے درمیان کی۔

 

شیئر: