اٹلی کے شہر وینس میں آرٹ کی ایک نمائش بین الاقوامی سامعین کو ’نور ریاض‘ کے پیچھے کارفرما تخلیقی جذبے سے متعارف کرانے میں مدد دے رہی ہے۔ ’نور ریاض‘ لائٹ آرٹ کے لیے وقف دنیا کا سب سے بڑا فیسٹیول ہے۔
’پلک جھپکتے ہی‘ کے عنوان سے معنقدہ یہ نمائش، اٹلی کے ’فونڈاٹسیوخوین کرینی سٹیمپالا‘ کے تعاون کے ساتھ ہو رہی ہے اور 23 نومبر تک جاری رہے گی۔
مزید پڑھیں
-
نور ریاض کے تحت شہر میں لائٹس کے فن پارے نصبNode ID: 718266
-
سعودی آرٹسٹ کی ’سیفورا‘ کے ساتھ یوم تاسیس کی تخلیقی پیشکشNode ID: 886297
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یہ نمائش ریاض کی برق رفتار ثقافتی تبدیلی کو ظاہر کرتی ہے۔ بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر فنون کے مرکز کی حثییت میں، دارالحکومت کے بڑھتے ہوئے کردار کی اہمیت واضح کرتی ہے۔
اس نمائش کی نگرانی میمی کاتااوکا، سارہ المطلق اور لِی زینہوا مل کر کر رہے ہیں۔ نمائش ایک متحد فنکارانہ وژن کو سامنے رکھتے ہوئے انسانی تجربے اور تبدیلی کے باہمی تعلق کو ایک مشترکہ بصری اور جذباتی زبان کے ذریعے پیش کرتی ہے۔
اس نمائش میں چار فنکاروں کے کام بالخصوص توجہ کا مرکز ہیں اور یہ 20 نومبر سے 6 دسمبر تک ریاض میں ہونے والے ’نور‘ فیسٹیول میں بھی نظر آئیں گے۔

اس ایونٹ میں فنکار کِم وون کا کام ریاض میٹرو پروجیکٹ کو شہری سنگِ میل اور پبلک آرٹ گیلری کی حیثیت سےلوگوں کے سامنے لاتا ہے۔ عصر حاضر کے فن پاروں اور سٹیشن کے ڈیزائن سے ملا دیتا ہے۔
وینگ یوانگ، ریاض میں تیزی سے ہونے والی ٹیکنالوجی کی ترقی اور شہری بڑھوتری کے بارے میں ایک فعال تشریح پیش کر رہے ہیں جو شہر کی درخشاں اور روشن جدید شناخت کی علامت ہے۔

سعودی فنکارعبدالرحمٰن الشاھد خطاطی کے ذریعے ریاض اور وینس دونوں شہروں میں تعلق کو اجاگر کریں گے جس سے عرب اور یورپی ثقافتوں کے مابین تاریخی مکالمے کا اظہار ہوتا ہے۔
اس نمائش میں جدید سعودی آرٹ کی پیشرو صفیہ بن زقر کو جن کا انتقال گزشتہ برس ہوا، خراجِ عقیدت پیش کیا جائے گا اور اٹلی کے شائقین کو ان کے متاثر کُن کام اور میراث سے متعارف کرایا جائے گا۔

اس نمائش کی میزبانی، فنِ تعمیر کے اعتبار سے ’فونڈاٹسیوخوین کرینی سٹیمپالا‘ کے مشہور ہال میں کی جا رہی ہے جسے کارلو سکریپا نے ڈیزائن کیا تھا۔
یہ نمائش اٹلی کے کلاسیکی فنِ تعیمر اور آج کے دور کی سعودی تخلیق کے درمیان ایک بصری اور تصوری مکالمہ پیش کرے گی۔
