تعلیم اور سخت ٹریننگ کے درمیان توازن برقرار رکھتے ہوئے امیر یوسفزئی آگے بڑھتے رہے: فیس بک پیج
خیبر پختونخوا کے ضلع مردان سے ایک ابھرتے نوجوان باکسر جلد ہی باکسنگ کی پہلی صفوں میں نظر آ سکتے ہیں۔
اسلام آباد میں رہائش پذیر امیر یوسفزئی کی کہانی نظم و ضبط، استقامت اور بھرپور طاقت سے ماخوذ ہے اور یہ چیزیں مل کر انہیں عالمی باکسنگ کے لیے ایک موزوں نام بناتی ہیں۔
امیر یوسفزئی کو شروع سے ہی باکسنگ کا شوق تھا اور جب انہوں نے اس راہ پر قدم رکھتے ہوئے کچھ مظاہر دکھائے تو جلد ہی پیشہ ورانہ کھلاڑی کے طور پر ابھرنے لگے۔
اپنی تعلیم اور سخت ٹریننگ کے درمیان توازن برقرار رکھتے ہوئے وہ آگے بڑھتے رہے اور ڈویلپمنٹ سائنسز میں گریجویشن کی۔
امیر یوسفزئی میں تمام خصوصیات موجود ہیں جو اچھا کھلاڑی بننے کے لیے ضروری سمجھی جاتی ہیں۔ پروفیشنل باکسنگ سرکٹ میں امیر یوسفزئی کی انٹری کسی شاندار موقع سے کم نہیں تھی۔
تھائی لینڈ کے شہر بینکاک سے ڈیبیو کرتے ہوئے انہوں نے تھائی حریف کو پہلے ہی راؤنڈ میں ناک آؤٹ کر کے سب کو حیران کر دیا۔
اس پرفارمنس کے بعد ان کو باکسنگ کے عالمی پروموٹرز کے ریڈار پر آنے میں زیادہ دیر نہ لگی۔
ان کا شاندار ڈیبیو محض حسن اتفاق نہیں تھا بلکہ اس کے بعد آنے والے مقابلوں کے دوران بھی انہوں نے اسی جذبے کو برقرار رکھا اور فتوحات کا سلسلہ یکے بعد دیگرے بڑھاتے رہے۔
پہلے فلپائنی اور پھر افغانستان سے تعلق رکھنے والے باکسرز کے خلاف بھی انہوں نے شاندار کارکردگی دکھائی اور اپنے مکے برسانے کی طاقت، پھرتی اور دیگر چیزوں سے بھی اپنی معمولی صلاحیت کو اجاگر کیا۔
امیر یوسفزئی میں تمام خصوصیات موجود ہیں جو اچھا کھلاڑی بننے کے لیے ضروری سمجھی جاتی ہیں: فیس بک پیج
حال ہی میں انہوں نے اپنی فتوحات کے سلسلے کو مزید آگے بڑھایا اور چوتھے راؤنڈ میں اپنے مصری حریف کو ناک آؤٹ کیا اور یہ مقابلہ ٹی وی پر براہ راست بھی دکھایا گیا۔
اس مقابلے سے ان کا ابھرتا ہوا باکسنگ آئی کیو، سٹیمنا اور رنگ پر گرفت رکھنے کی صلاحیت بھی کھل کر سامنے آئی۔
امیر یوسفزئی رنگ سے باہر بھی زندگی پوری طرح نظم و ضبط کے اندر ہی گزرتی ہے۔ ڈویلپمنٹ سٹڈیز کے فائنل ایئر کے طالب علم کے طور پر جہاں وہ اپنی تعلیم پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں وہیں پروفیشنل لیول پر اپنی ٹریننگز کا سلسلہ بھی برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
تعلیم اور کھیل کے درمیان توازن رکھنے سے ان کی اپنی ذاتی ترقی اور قومی افتخار بننے کی خواہش ظاہر ہوتی ہے۔ اس طرح وہ ملک بھر کے کھلاڑیوں کے لیے ایک طاقتور مثال کے طور پر سامنے آتے ہیں۔
مستقبل کی باکسنگ کی علامت
امیر یوسفزئی کو شروع سے ہی باکسنگ کا شوق تھا: فوٹو فیس بک پیج
ایک ایسے ملک میں جہاں باکسنگ پروفیشنل سپورٹ کے طور پر پروان چڑھ رہی ہے امیر یوسفزئی کے بین الاقوامی ریکارڈ، نظم و ضبط اور کرشماتی شخصیت کی بدولت وہ پہلے ہی باکسنگ کے شوقین افراد اور پروموٹرز کی توجہ حاصل کر چکے ہیں۔
اپنی ہر فتح کے ساتھ امیر یوسفزئی صرف اپنی میراث ہی نہیں بنا رہے بلکہ پاکستانی کھلاڑیوں کو یہ یقین بھی دلا رہے ہیں کہ عالمی سطح کے مقابلے اور فتوحات بھی ان کی دسترس میں ہیں۔
امیر یوسفزئی چاہتے ہیں کہ اپنے ملک کی نمائندگی کریں اور باکسنگ کی شان کو ملک میں لائیں۔ ان ایک شاندار ریکارڈ، بھرپور طاقت اور انتھک عزم کے ساتھ امیر یوسفزئی کا نام تیزی سے ناک آؤٹ قسم کی کارکردگی کا مترادف بنتا جا رہا ہے۔