سعودی وزیر ماحولیات، آب اور زراعت عبدالرحمٰن الفضلی نے 42 ویں ’سعودی ایگریکلچر نمائش‘ میں ایک نئے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا افتتاح کیا ہے جو نباتات اور حیوانات کی تندرستی سے متعلق خدمات میں اضافہ کرے گا۔
اس پلیٹ فارم کو پودوں اور جانوروں کو لگنے والے امراض سے بچاؤ اور کنٹرول کے قومی سینٹر نے تیار کیا ہے جو مرکز وقاء کے نام سے جانا جاتا ہے۔یہ پلیٹ فارم، افراد اور کاروباری کمپنیوں کو الیکٹرانک خدمات اور مختلف درخواستوں پر ہونے والی پیش رفت تک آن لائن رسائی دے گا۔
مزید پڑھیں
-
وزارت زراعت نے تحفظ ماحولیات کے نئے ضوابط منظوری دے دیNode ID: 881436
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اس پلیٹ فارم کے ذریعے سرخ کھجور کی سُنڈی کا فوری پتہ چلنا، نباتات کو کیڑوں سے لگنے والی بیماریوں کی تشخیص، جانوروں کو ٹیکے لگانے کے لیے بُکنگ، مویشیوں کے لیے ڈس انفیکشن سائٹ اور ذبیحہ خانوں کے لیے اجازت نامے جیسی خدمات شامل ہیں۔
الفضلی نے، جو وقاء مرکز کے چیئرمین بھی ہیں، کہا کہ زراعت کے شعبے میں یہ انیشی ٹِیو ڈیجیٹل تبدیلی کو آگے بڑھائے گا اور ’سعودی وژن 2030‘ سے مطابقت رکھتا ہے جس کے تحت حکومتی کارکردگی اور خدمات کی کوالٹی بہتر بنائی جانی ہے۔
نمائش کے دوران ہی وقاء مرکز نے مفاہمت کی تین سٹریٹیجک یاد داشتوں پر دستخط بھی کیے۔ ان معاہدوں کا مقصد نباتات اور حیوانات کی صحت اور بیماریوں سے بچاؤ، تحقیق، تربیت اور قومی صنعتوں کے درمیان غذائی تحفظ اور پائیداری کے لیے تعاون کو فروغ دینا ہے۔

ریاض کے کنوینشن سینٹر میں ہونے والی چار روزہ نمائش جمعرات تک جاری رہے گی جس میں 34 ممالک سے 450 کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں۔ نمائش میں 11 قومی پویلین بھی ہیں جہاں نباتات، حیوانات اور مچھلی کی پیداوار میں جدت کو لوگوں کے سامنے رکھا جا رہا ہے۔
نمائش کے پہلے دن 28 معاہدوں اور مفاہمت کی یاد داشتوں پر دستخط ہوئے جن کی کل مالیت 3.5 بلین سعودی ریال ہے۔ یہ معاہدے پبلک، نیم سرکاری اور نجی اداروں کے درمیان طے پائے ہیں تاکہ زرعی سرمایہ کاری اور جدت میں اضافہ کیا جائے۔
منتظمین نے بتایا کہ سنہ 2024 میں زرعی شعبے کی کاوشوں کی وجہ سے مملکت کی مجموعی ملکی پیداوار میں 119 بلین ایک سو سعودی ریال کا اضافہ ہوا ہے اور توقع ہے کہ یہ سنہ 2030 تک 140 بلین سعودی ریال تک پہنچ جائے گا۔
اس ایونٹ کے ساتھ ساتھ ’انٹرنیشنل فیوچر آف اگریکلچر سمٹ‘ میں بین الاقوامی اور مقامی ماہرین غذائی تحفظ، پائیداری اور ’ایگری ٹیک‘ کے مستقبل پر بات چیت کریں گے۔