طائف سے شہد کی مکھیوں کے چھتے تھامہ کیوں منتقل کیے جا رہے ہیں؟
فارم مالکان منتقلی کے اس عمل کو ’ونٹر ٹور‘ کا نام دیتے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کی طائف کمشنری میں موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی شہد کی مکھیوں کے فارمز کو تھامہ کے نسبتا گرم علاقوں میں منتقل کرنے کے سفر کا آغاز کردیا جاتا ہے۔
مکھیوں کے فارمز کی منتقلی کے اس عمل کا مقصد موسم سرما سے پہلے (چھتوں) خلیات کو زندہ اور مضبوط کرنا ہوتا ہے تاکہ شہد کی مکھیاں بہتر طور پر اپنی مہم کے لیے تیار ہوسکیں۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق فارمز السروات پہاڑوں کے سلسلے کی وادی میں منتقل کیا جاتا ہے جہاں چراگاہوں کی کثرت ہے جن کے پھولوں سے یہ مکھیاں عرق کشید کرتی ہیں۔
شہد کی مکھیوں کے فارم مالکان منتقلی کے اس عمل کو ’ونٹر ٹور‘ کا نام دیتے ہیں جو موسم بہار سے جڑا ہوتا ہے۔
اس کا مقصد مکھیوں کو ان علاقوں میں لے جانا جو ان کی بود و باش کے لیے موزوں ہو اور وہاں پھولوں کی بھی کثرت ہو۔

مکھیوں کے مخصوص چھتوں (خلیوں) انتہائی احتیاط سے شفا اور الھدی کی وادیوں سے ٹرکوں کے ذریعے وادی تھامہ کے گھنے جنگلات میں لا یا جاتا ہے جہاں ان دنوں درخت انواع و اقسام کے پھلوں سے کھلے ہوتے ہیں، جن سے یہ مکھیاں عرق کشید کرکے اپنے چھتوں میں جمع کرتی ہیں۔
فارم کے ایک مالک سالم بن معیض کا کہنا تھا’ چھتوں کی منتقلی سے قبل اس بات کی یقین دہانی کی جاتی ہے کہ ان کے خلیات مکمل طور پر محفوظ ہیں ان میں کسی قسم کا وائرس تو نہیں لگا۔‘

منتقلی سے قبل اس امر کی بھی یقین دہانی کی جاتی ہے کہ جن بکسوں میں ان خلیات کو رکھا جاتا ہے ان کا درجہ حرارت مطلوبہ معیار کا ہو تاکہ مکھیاں ان میں محفوظ رہ سکیں۔
