غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہری کو مکان کرائے دینے کے جرم پر راولپنڈی میں مقدمہ درج
غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہری کو مکان کرائے دینے کے جرم پر راولپنڈی میں مقدمہ درج
بدھ 29 اکتوبر 2025 11:40
بشیر چوہدری، اردو نیوز۔ اسلام آباد
پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان پناہ گزینوں کو اپنے وطن واپس بھجوانے کے اقدامات کے تحت کارروائیوں کا دائرہ مزید وسیع کرتے ہوئے انھیں مکان کرائے پر دینے والوں کے خلاف مقدمات کا اندراج شروع کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے راولپنڈی میں افغان شہری کو کرایے پر رہائش دینے پر پہلا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ مقدمہ تھانہ مورگاہ میں سرچ آپریشن کے دوران درج کیا گیا، جہاں ایک افغان شہری محمد امین ولد رسول خان کو گرفتار کیا گیا جو مقامی مکان مالک چوہدری عادل کے گھر میں کرایہ دار کے طور پر رہائش پذیر تھا۔
پولیس نے تصدیق کی کہ افغان شہری کے پاس کسی قسم کے قانونی رہائشی کاغذات موجود نہیں تھے، جبکہ مالک مکان نے بھی اپنا مکان غیر ملکی کو کرایے پر دیتے وقت متعلقہ حکام کو مطلع نہیں کیا۔ چنانچہ پولیس نے چوہدری عادل کے خلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی۔
پولیس کے مطابق یہ صوبے میں اپنی نوعیت کا پہلا مقدمہ ہے جو افغان باشندے کو رہائش دینے کے خلاف درج کیا گیا ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیرِ صدارت صوبے میں امن و امان سے متعلق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کسی بھی غیر ملکی، خصوصاً افغان پناہ گزینوں، کو کرایہ پر گھر، دکان، فیکٹری، ہوٹل یا پٹرول پمپ دینے والے افراد کے خلاف فوری طور پر ایف آئی آر درج کی جائے گی۔
پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان کئی ماہ سے جاری کشیدگی کے بعد سرحد پر جھڑپیں بھی ہوئی ہیں: فوٹو اے ایف پی
اس سلسلے میں پٹواریوں، نمبرداروں اور ایس ایچ اوز کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں ایسی تمام جائیدادوں کا ریکارڈ مرتب کریں جو غیر ملکیوں کو کرایے پر دی گئی ہیں۔
صوبائی حکومت نے افغان شہریوں کی شناخت کے لیے چہرے سے شناخت کی جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کوئی غیر قانونی شخص مقامی شناخت یا جعلی دستاویزات کے ذریعے رہائش یا ملازمت حاصل نہ کر سکے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کیشدہ ہونے کے بعد افغان شہریوں کو ان کے ملک واپس بھیجنے کی مہم میں تیزی آئی ہے: فائل فوٹو اے ایف پی
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ بے نامی اور مشکوک جائیدادوں کے بارے میں مکمل رپورٹ مرتب کی جائے گی اور ایسی تمام پراپرٹیز کی چھان بین ہوگی جو غیر ملکیوں کو کرایہ پر دی گئی ہیں یا ان کی ملکیت میں مشتبہ انداز میں منتقل ہوئی ہیں۔
یہ کارروائیاں اس وقت شروع کی گئی ہیں جب پاک افغان تعلقات میں حالیہ دنوں کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور استنبول میں افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات بغیر کسی معاہدے کے ختم ہو گئے ہیں۔
پاکستان نے اکتوبر سے ملک بھر میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی ملک بدری کا عمل شروع کیا ہے جس کے تحت ہزاروں افغان شہری یا تو رضاکارانہ طور پر وطن واپس جا رہے ہیں یا انتظامیہ کی نگرانی میں طورخم بارڈر کے راستے افغانستان منتقل کیے جا رہے ہیں۔