سعودی عرب میں ’بلیک گولڈ میوزیم‘ ورچوئل اجلاس، ماہرین کی بیٹھک
جمعرات 30 اکتوبر 2025 5:24
سعودی عرب کے میوزیم کمیشن نے حال ہی میں ’بلیک گولڈ میوزیم‘ کے نام سے ایک ورچوئل اجلاس کا اہتمام کیا جس کا موضوع ’فن، ورثے، تاریخ اور پائیدار ترقی کو باہم جوڑنا‘ تھا۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اس ورچوئل کانفرنس میں کئی ماہرین نے شرکت کی جو اُس ثقافتی مکالمے کا ایک تسلسل ہے جس کا مقصد مملکت میں میوزیمز کے کردار پر عوامی آگاہی بیدار کرنا ہے۔
ورچوئل میٹنگ کی خاص بات اجلاس میں ’انرجی اکنامکس‘ کے لیے سعودی ایسوسی ایشن کے چیئرمین ماجد المنیف کی شرکت تھی۔
ان کے علاوہ ’بلیک گولڈ میوزیم‘ کے ڈائریکٹر جیک پرسیکیئن، اور مشہور فنکار احمد ماطر بھی کانفرنس میں شریک ہوئے جسے عطیہ الراجحی نے موڈریٹ کیا۔
شرکا نے’بلیک گولڈ میوزیم‘ کے قیام اور اس کے کردار پر تفصیلی گفتگو کی اور تیل کی صنعت کے ارتقا اور معاشروں اور ماحولیات پر اس کے اثرات کو اجاگر کیا۔

اس میٹنگ میں وزارتِ ثقافت کی نمائندگی کمیشن نے کی جو آج کل ’بلیک گولڈ میوزیم‘ کے افتتاح کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ یہ اپنی طرز کا پہلا ایسا میوزیم ہوگا جہاں صرف یہ بتایا جائے گا کہ صنعت نے لوگوں کی زندگیوں کو کیسے متاثر کیا ہے۔
مقررین نے یہ بات زور دے کر کہی کہ انسانی ترقی اور جدید تہذیب کے ارتقا میں پیٹرولیم نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انھوں نے اس تاریخی حقیقت کو دستاویزی بنانے میں میوزیم کے کردار پر خاص طور پر گفتگو کی۔
’بلیک گولڈ میوزیم‘ ایک ایسا تجربہ ہے جس سے آرٹ کے ذریعے دوسرے بڑے صنعتی انقلاب کو سمجھا جا رہا ہے۔

نمائش میں شریک افراد تیل کی دریافت اور اس دوران سامنے آنے والے واقعات کے مختلف مراحل کے بارے میں واقفیت حاصل کریں گے جن کا تعلق حیاتِ انسانی اور زندگی کے معیار کو بہتر بنانے میں تیل کی دریافت نے جو کردار ادا کیا ہے اس کے بارے میں ہے۔
کانفرنس کے شرکا نے تیل کے بارے میں ثقافتی اور ماحولیاتی آگاہی کے فروغ سے متعلق میوزیم کے کردار پر بھی بات چیت کی اور اس کے لیے تعلیم اور تحقیق کے مختلف منصوبوں کو نمایاں کیا۔
انھوں نے ثقافتی اور تحقیقی اداروں اور نجی شعبے کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیا جس میں ’کنگ عبداللہ پٹرولیم سٹڈیز اینڈ ریسرچ سینٹر‘ شامل ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یہ انیشیٹِیو، کمیشن کی اس حکمتِ عملی سے مطابقت رکھتا ہے جس کے تحت کمیونٹی اداروں کے طور پر، علاقائی میوزیمز کے کردار کو بڑھایا جائے گا۔
ا س کا مقصد ’ماضی کو حال کے ساتھ جوڑنا اور قومی شناخت کو مضبوط بنانے کے لیے ثقافتی انٹر ایکشن میں اضافہ کرنا ہے تاکہ مملکت میں زندگی سے معمور ثقافتی مستقبل کی تعمیر کی جائے۔
