Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں پکڑا گیا ’چین کا جاسوس کبوتر‘ آٹھ ماہ کی تحقیقات کے بعد آزاد

کبوتر کے پیروں میں رنگز ڈالے گئے جبکہ چینی طرز کی تحریر بھی ملی تھی (فوٹو: ہندوستان ٹائمز)
انڈیا میں ’چین کے لیے جاسوسی‘ کے الزام میں پکڑے گئے کبوتر کو آٹھ ماہ کی تحقیقات کے بعد بے گناہ قرار دیتے ہوئے چھوڑ دیا گیا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق مشتبہ کبوتر کو مئی 2023 میں پیر پاؤ جیٹی کے مضافاقتی علاقے میں پولیس نے پکڑا تھا۔
 اس کے بعد یہ بات منظرعام پر آئی تھی کہ اس کے پیروں میں دو رنگز ڈالے گئے تھے جن میں سے ایک کاپر اور دوسرا ایلومینیم کا تھا جبکہ دونوں پروں کے نیچے سے چینی رسم الخط کی طرز پر لکھی گئی تحریر ملی تھی۔
اس کے بعد پولیس کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ کیس کا اندراج کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
اب پولیس حکام نے بدھ کو بتایا کہ تقریباً آٹھ ماہ تک جاری رہنے والی تحقیقات میں بعدازاں یہ بات سامنے آئی کہ اس کبوتر کا چین کے ساتھ کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا۔
’دراصل جاسوس کبوتر نہیں تھا بلکہ کبوتروں کے اڑان کے مقابلوں میں استعمال ہونے والا پرندہ ہے، جو تائیوان میں ہونے والے مقابلوں کے لیے تیار کیے جاتے ہیں۔
اس کبوتر کے پیروں میں بھی رنگز اسی مقابلے میں شناخت برقرار رکھنے کی غرض سے ڈالے گئے تھے۔‘
بیان کے مطابق یہ کبوتر اڑتا ہوا اپنے ملک سے باہر آ گیا تھا اور بالآخر انڈیا میں پولیس کے ہاتھ لگ گیا تھا۔
کبوتر کو ممبئی میں قائم جانوروں اور پرندوں کے ہسپتال میں رکھا گیا تھا۔
اس ہسپتال کو پولیس کی جانب سے ہدایات جاری کی گئیں جس کے بعد کبوتر کو آزاد کر دیا گیا۔
ہسپتال کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ’پرندے کا خاص خیال رکھا گیا تھا اور اس کی صحت بہت بہتر تھی۔‘
خیال رہے انڈیا اور چین کے درمیان تعلقات برسہابرس سے بہتر نہیں ہیں، 60 کی دہائی میں دونوں کے درمیان جنگ بھی ہو چکی ہے جبکہ پچھلے سال لداخ میں دونوں ممالک کی فوجوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی تھیں اور اس کے کچھ عرصہ بعد یہ کبوتر سامنے آیا تھا۔

شیئر: