Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کے ساتھ جنگ کے بعد پہلی بار سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد

مئی میں جوہری پڑوسیوں کے درمیان لڑائی کے بعد بارڈر کو بند کر دیا گیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان اور انڈیا کے درمیان لڑائی کے بعد پہلی بار درجنوں کی تعداد میں سکھ یاتری پاکستان میں داخل ہوئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اپنے نمائندوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے خود سکھ یاتریوں کو اس بارڈر سے گزرتے ہوئے دیکھا جس کو مئی میں جوہری پڑوسیوں کے درمیان جنگ کے بعد بند کر دیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق سکھ یاتری سکھ مذہب کے بانی بابا گورو نانک کے پانچ سو 56ویں جنم دن کی تقریبات منانے کے لیے واہگہ اٹاری بارڈر کے راستے پاکستان میں داخل ہو رہے ہیں جن کو پاکستانی حکام کی جانب سے خوش آمدید کہا گیا، ان کو پھول پیش کیے گئے اور پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کی گئیں۔
اپریل میں انڈیا کے زیرانتظام علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں سخت تناؤ آیا تھا اور انڈیا نے الزام پاکستان نے پر لگایا، جس نے اس کی تردید کی۔
انڈیا نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان کیا اور مزید کشیدگی بڑھنے کے بعد انڈیا نے سات مئی کو پاکستان کے اندر مختلف مقامات پر حملے کیے جس کے جواب میں پاکستان نے نو اور 10 مئی کو انڈیا میں کئی مقامات کو نشانہ بنایا تھا۔
اسی روز ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ دونوں ممالک کے حکام بات چیت پر آمادہ ہیں اور کچھ دیر بعد ہی انہوں نے جنگ بندی کا اعلان بھی کر دیا تھا۔
تاہم اس کے بعد بھی دونوں ممالک کے تعلقات پوری طرح بحال نہیں ہو سکے ہیں جس کے اثرات کھیلوں کے میدان تک میں بھی نظر آ رہے ہیں۔
خیال رہے بابا گورونانک کے جنم دن کی تقریبات ننکانہ صاحب میں منعقد ہوتی ہیں، جہاں ہر سال بڑی تعداد میں دنیا بھر سے سکھ برادری کے لوگ پہنچتے ہیں اس برس بھی توقع کی جا رہی ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں سکھ یاتری پاکستان آئیں گے۔

 

شیئر: