ریاض ایکسپو جو خلیج کے ثقافتی سفر کو اجاگر کرے گی
’آرٹ اکروس دا عریبیئن گلف‘ کے نام سے نمائش کا افتتاح کیا جا رہا ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
’دا مِسک آرٹ انسٹی ٹیوٹ‘جو ’مِسک فاؤنڈیشن‘ کا ایک حصہ ہے، ’آرٹ اکروس دا عریبیئن گلف‘ کے نام سے ایک نمائش کا افتتاح کر رہا ہے۔
ریاض کے شہزادہ فیصل بن فہد آرٹس ہال میں منعقد ہونے والی اس نمائش میں 70 سے زیادہ فنکار شرکت کریں گے اور150 سے زیادہ فن پارے رکھے جائیں گے۔
یہ نمائش ایک اہم تاریخی عہد کے دوران، ریجن کے ثقافتی سفر کے بارے میں حقائق سامنے لائے گی۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق 31 مارچ سنہ 2026 تک جاری رہنے والی نمائش پانچ موضوعات کے ذریعے خلیج کے ممالک میں فن کی ترقی کو جانچے گی۔
ان موضوعات میں ثقافتی میراث اور ترقی، بحری میراث، مشکل میں سنبھلنے کی صلاحیت، تجرید اور تحریری اظہار اور مادی تجربہ شامل ہیں۔
نمائش دیکھنے کے لیے آنے والوں کا مختلف بصری زبانوں سے سامنا ہوگا جو انقلابی تبدیلی کے ادوار کو ظاہر کریں گے اور جن سے معلوم ہوگا کہ ان تجربات نے کس طرح فنکارانہ شناختوں کو تشکیل دیا اور ثقافتی مکالمے کو پراوان چڑھایا ہے۔

اس نمائش میں پانچ دہائیوں پر محیط، ریجن کے فنکارانہ ارتقا کو نقشے کی مدد سے ظاہر کرنے والا ایک نایاب مجموعہ بھی لوگوں کو دیکھنے کو ملے گا جس میں تیل کی دریافت سے پہلے کے زمانے سے شہری ارتقا اور ثقافتی تبدیلی کے بارے میں معلومات ہوں گی۔
یہ نمائش تیزی سے ہونے والی جدید ترقی کے درمیان خلیج عرب کی ثقافتی یاد کا بھی ایک بھی اظہار ہوگی اور ان مشترک علامتوں کی چھان بین کرے گی جن میں بحری تجارت، موتیوں کی تلاش میں غوطہ خوری اور مہاجرت شامل ہیں۔
