افغانستان کے ساتھ مذاکرات جاری، ’سوشل میڈیا کے کسی بیان پر دھیان نہ دیا جائے‘
دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ مذاکرات میں پاکستانی وفد نے ثالثوں کو اپنے مطالبات پیش کیے ہیں۔ فوٹو: اے پی
پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات استنبول میں جاری ہیں۔
جمعے کو ترجمان دفتر خارجہ طاہر حسین اندرابی نے میڈیا بریفنگ سے خطاب میں کہا کہ ثالثوں کی موجودگی میں مذاکرت کا آغاز ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی وفد نے شواہد پر مبنی مطالبات ثالثوں کو پیش کیے جن کا واحد مقصد یہی ہے کہ سرحد پار دہشت گردی کو ختم کیا جائے، ثالثوں نے شواہد کی بنیاد پر پاکستان کے مؤقف کی تائید کی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ثالث ممالک پاکستان کے مطالبات پر افغان وفد سے بات چیت کر رہے ہیں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا بالخصوص افغان اکاؤنٹس سے چلنے والی خبروں پر دھیان نہ دیں، یہ محض قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں اور جان بوجھ کر غلط معلومات پھیلانے کی کوشش ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے مذاکرات کا تیسرا دور جمعرات کو ترکیہ کے شہر استنبول میں شروع ہوا۔
پاکستان کے سرکاری میڈیا کے مطابق خفیہ ایجنسی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک بدھ کو افغان طالبان کی قیادت سے دوبارہ مذاکرات کرنے کے لیے ترکیہ روانہ ہوئے۔
اکستان ٹی وی ڈیجیٹل نے بدھ کو سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ آئی ایس آئی چیف عاصم ملک اپنے افغان ہم منصب سے ملاقات کریں گے۔
دونوں ملکوں کے درمیان اکتوبر میں ہونے والی خوں ریز سرحدی جھڑپوں کے بعد قطر اور ترکی کی ثالثی میں دوحہ میں امن مذاکرات ہوئے اور 19 اکتوبر کو جنگ بندی کا فیصلہ ہوا۔
25 اکتوبر کو ترکیہ کے شہر استنبول میں چار دن تک جاری رہنے والا مذاکرات کا دوسرا دور ہوا جس میں جنگ بندی کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ جنگ بندی کے نفاذ کے مزید طریقہ کار پر 6 نومبر 2025 کو استنبول میں پرنسپل سطح کی ملاقات میں غور و خوض کیا جائے گا اور فیصلہ کیا جائے گا۔
’تمام فریقوں نے نگرانی اور توثیقی نظام قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے جو امن کے قیام کو یقینی بنائے گا اور خلاف ورزی کرنے والے فریق پر جرمانہ عائد کرے گا۔‘
پاکستان دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا تھا کہ ’دونوں ممالک کے درمیان چھ نومبر کو مذاکرات کا آئندہ دور ہونے والا ہے۔ افغانستان کے ساتھ 6 نومبر کو مذاکرات میں مثبت پیش رفت کی توقع ہے۔
