زیورات کی خریداری اور سرمایہ کاری، سمگلرز کی نظریں بھی اب چاندی پر
زیورات کی خریداری اور سرمایہ کاری، سمگلرز کی نظریں بھی اب چاندی پر
جمعرات 13 نومبر 2025 6:05
زین علی -اردو نیوز، کراچی
پاکستان میں سونے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے عوام کی ترجیحات بدل کر رکھ دی ہیں۔ اب زیورات کی خریداری سے لے کر سرمایہ کاری تک، چاندی سونے کی متبادل حیثیت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ اسی بڑھتی طلب کا فائدہ سمگلرز بھی اٹھا رہے ہیں، جن کی سرگرمیاں حالیہ مہینوں میں تیزی سے بڑھی ہیں۔
کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پاکستان کسٹمز نے ایک بڑی کارروائی کے دوران بین الاقوامی ایئر میل سروس کے ذریعے چاندی سمگلنگ کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 79.18 کلوگرام چاندی برآمد کر لی۔
کسٹمز حکام کے مطابق ہانگ کانگ سے آنے والے تین پارسلز میں چاندی کو چالاکی سے چھپا کر ’فیشن جیولری‘ ظاہر کیا گیا تھا، تاہم مشکوک ہونے پر ان کی تلاشی لی گئی تو بھاری مقدار میں خالص چاندی برآمد ہوئی۔ ضبط شدہ چاندی کی مالیت تقریباً چھ کروڑ 69 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں چاندی کی قیمت میں اضافے کے بعد حالیہ مہینوں میں چاندی کی سمگلنگ کے واقعات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
کسٹمز ذرائع کے مطابق سمگلرز مختلف راستوں سے قیمتی دھاتیں ملک میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کبھی ایئر میل کے ذریعے، تو کبھی مسافروں کے سامان میں چھپا کر۔
محکمہ کسٹمز کی جانب سے ہوائی اڈوں اور ڈاک خانوں میں نگرانی سخت کر دی گئی ہے۔ حکام کے مطابق پاکستان میں قیمتی دھاتوں کی بڑھتی مانگ نے سمگلنگ مافیا کو ایک بار پھر متحرک کر دیا ہے، جو ملکی معیشت کے لیے خطرناک عمل ہے۔
’لوگ سرمایہ کاری کے لیے بھی چاندی خرید رہے ہیں‘
چاندی کی بڑھتی مانگ کے حوالے سے آل پاکستان جیولرز مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد ارشد نے اردو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ ’عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ریکارڈ اضافے کے بعد عوام اب متبادل کے طور پر چاندی کی طرف آ رہے ہیں۔‘
ان کے مطابق چاندی نسبتاً سستی ہے، اسی لیے لوگ نہ صرف زیورات کے لیے بلکہ سرمایہ کاری کے لیے بھی چاندی خرید رہے ہیں۔ سونا اب عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو چکا ہے۔
محمد ارشد کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مہنگائی اور گرتی ہوئی قوتِ خرید کے باعث متوسط طبقہ اب چاندی میں دلچسپی لے رہا ہے۔ پہلے جو خواتین شادی بیاہ پر سونے کے سیٹ بنواتی تھیں، اب وہی ڈیزائن چاندی میں تیار کروا رہی ہیں۔ کئی لوگ چاندی کے زیورات پر سونے کا پانی چڑھوا کر سونے جیسا تاثر دیتے ہیں۔
کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پاکستان کسٹمز نے چاندی سمگلنگ کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 79.18 کلوگرام چاندی برآمد کر لی۔ (فوٹو: پاکستان کسٹمز)
’اب سونا لینا ہر کسی کے بس کی بات نہیں رہی‘
کراچی کے معروف مرشد بازار میں سونے اور چاندی کا کاروبار کرنے والے تاجر گلزار پیروانی کے مطابق سونے کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافے نے مارکیٹ کا توازن بدل کر رکھ دیا ہے۔
ان کے مطابق شادیوں اور تقریبات میں اب سونا لینا ہر کسی کے بس کی بات نہیں رہی۔ لوگ چاندی کے سیٹ بنواتے ہیں، جو سستے بھی ہیں اور خوبصورت بھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے چند مہینوں میں چاندی کی فروخت میں کم از کم 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کچھ عرصہ قبل تک دکان داروں کے پاس چاندی کے چند ہی ڈیزائن ہوا کرتے تھے، اب انہیں طلب کے مطابق نئی رینج تیار کروانی پڑ رہی ہے۔ خواتین کو فیشن کے لحاظ سے چاندی زیادہ متنوع لگنے لگی ہے، کیونکہ یہ کم قیمت میں سونے جیسا تاثر دے سکتی ہے۔
’اب تو زیورات صرف شوکیس میں ہی اچھے لگتے ہیں‘
دوسری جانب شہری بھی تسلیم کرتے ہیں کہ مہنگائی نے سونا خریدنا مشکل بنا دیا ہے۔ کراچی کی رہائشی رباب ابراہیم نے اردو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ’سونا اتنا مہنگا ہو گیا ہے کہ اب تو زیورات صرف شوکیس میں ہی اچھے لگتے ہیں۔ ہم نے اپنی بہن کی شادی پر چاندی کے زیورات بنوائے اور ان پر سونے کا پانی چڑھوا لیا تو اب یہ دیکھنے میں بالکل سونے جیسے لگتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’سونے کے زیورات پہن کر اب باہر نکلنا بھی محفوظ نہیں رہا۔ چاندی اس لحاظ سے بہتر ہے کہ قیمت کم ہے، نقصان کا خدشہ کم رہتا ہے، اور فیشن کے لحاظ سے بھی خوبصورتی میں کسی طور پر کم نہیں۔‘
تاجر گلزار پیروانی کے مطابق سونے کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافے نے مارکیٹ کا توازن بدل کر رکھ دیا ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ ’سونا ہمیشہ سے محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا رہا ہے، تاہم حالیہ معاشی بحران، ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ اور عالمی منڈیوں میں غیریقینی حالات کے باعث سونا اب عام خریدار کی دسترس میں نہیں رہا۔ چاندی کی بڑھتی قیمتوں کے باوجود اس کا عوام کی دسترس ہونا ہی اس کی خریداری میں اضافے کی وجہ ہے۔‘
دوسری طرف سمگلنگ کے بڑھتے رجحان نے حکومت اور مالیاتی اداروں کے لیے نئے چیلنجز پیدا کر دیے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر چاندی کی غیرقانونی درآمد پر قابو نہ پایا گیا تو اس سے نہ صرف مقامی مارکیٹ متاثر ہوگی بلکہ ملکی خزانے کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ کسٹمز حکام نے عندیہ دیا ہے کہ ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رہے گی تاکہ قانونی تجارت کو فروغ دیا جا سکے۔
پاکستان میں اس وقت چاندی کی فی تولہ قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ رواں ہفتے مقامی صرافہ بازاروں میں چاندی کی فی تولہ قیمت پانچ ہزار روپے سے زیادہ ہو گئی ہے، جبکہ عالمی منڈی میں بھی چاندی کی طلب بڑھ رہی ہے۔