’ایمانداری کی قیمت زیادہ ہے‘، سکول کے بچوں نے راستے میں پڑے 210 روپے ہیڈ ماسٹر کو لوٹا دیے
جمعرات 20 نومبر 2025 17:15
فیاض احمد، اردو نیوز۔ پشاور
ہیڈ ماسٹر نے بچوں کی ایمانداری کو سراہنے کے لیے پورے سکول کے سامنے ان سے پیسے وصول کیے۔ (فوٹو: نجم الدین)
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع اپر چترال کے ایک دور افتادہ گاؤں کے سکول کے بچوں کی ایمانداری نے سب کو حیران کر دیا ہے۔
وادی کھوت کے پرائمری سکول کے بچوں کو گھر جاتے ہوئے راستے میں کچھ رقم ملی، جسے انہوں نے خرچ کرنے کی بجائے سنبھال کر رکھا اور اگلے دن سکول ہیڈ ماسٹر کے حوالے کر دی۔
سکول ہیڈ ماسٹر کے مطابق بچوں نے 210 روپے ان کے حوالے کیے اور کہا کہ ’یہ پیسے ہمیں سکول کے باہر ملے ہیں، جس کے بھی ہیں ان کے حوالے کر دیں۔‘
ہیڈ ماسٹر نے بچوں کی ایمانداری کو سراہنے کے لیے پورے سکول کے سامنے ان سے پیسے وصول کیے اور دونوں بچوں کو شاباشی دی۔ سکول انتظامیہ نے بچوں کی حوصلہ افزائی کے لیے انہیں انعام سے بھی نوازا۔
سکول کے استاد قاری نجم الدین نجمی نے اردو نیوز کو بتایا کہ بچے دوکان کھوت نامی گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں اور جماعت اول کے طالب علم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’بچوں نے 210 روپے واپس کر کے ایمانداری کو اہمیت دی، ورنہ 210 روپے اتنی بڑی رقم نہیں مگر بات ایمانداری کی ہے۔‘
قاری نجم الدین کے مطابق وادی کھوت اپر چترال کا آخری اور پسماندہ گاؤں ہے، بچوں کے لیے 210 روپے بڑی رقم ہے، وہ اس رقم سے ٹافیاں یا کچھ اور خرید سکتے تھے مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بچوں کو شاباش دینے کے ساتھ ساتھ ان کے اساتذہ اور والدین کو بھی سراہا گیا جن کی تربیت کی بدولت بچوں کو اچھائی اور برائی میں فرق نظر آیا۔
’سکول میں نصابی تعلیم کے ساتھ تربیت بھی دی جاتی ہے جس میں بچوں کو امانت کی پاسداری اور سچ بولنے کی تلقین کی جاتی ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل ہائی سکول کے طالب علم نے راستے میں پڑے رقم سکول ٹیچر کے حوالے کی تھی۔
