ٹرمپ انتظامیہ کا بائیڈن دور میں داخل ہونے والے پناہ گزینوں کا جائزہ لینے کا منصوبہ
ٹرمپ انتظامیہ کا بائیڈن دور میں داخل ہونے والے پناہ گزینوں کا جائزہ لینے کا منصوبہ
منگل 25 نومبر 2025 5:38
توقع ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام کو قانونی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا (فوٹو: اے پی)
ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ بائیڈن انتظامیہ کے دور میں امریکہ میں داخل ہونے والے تمام پناہ گزینوں کا جائزہ لے گی۔ یہ اقدام اس پروگرام کے خلاف تازہ ترین دھچکا ہے جو دہائیوں سے جنگ اور ظلم سے بھاگنے والے افراد کو ملک میں خوش آمدید کہتا رہا ہے۔
پیر کو امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو موصول ہونے والے ایک میمو کے مطابق یہ جائزہ تقریباً دو لاکھ پناہ گزینوں میں خوف اور بے یقینی پیدا کرے گا جو اس مدت کے دوران امریکہ آئے۔
توقع ہے کہ اس اقدام کو قانونی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا، کیونکہ بعض حامیوں نے اسے انتظامیہ کے ’سنگدلانہ رویے‘ کا حصہ قرار دیا ہے۔
یہ میمو، جس پر امریکی شہریت اور امیگریشن سروسز کے ڈائریکٹر جوزف ایڈلو کے دستخط ہیں اور جو جمعے کو جاری ہوا، میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن دور میں ملک داخل ہونے والے پناہ گزینوں کی ’تفصیلی جانچ اور چھان بین‘ کے بجائے ’تیزی‘ سے داخلے اور ’تعداد‘ کو ترجیح دی گئی۔
میمو میں کہا گیا کہ اس بنیاد پر ایک جامع جائزہ اور ’تمام پناہ گزینوں کا دوبارہ انٹرویو‘ ضروری ہے جو 20 جنوری 2021 سے 20 فروری 2025 کے درمیان داخل ہوئے۔
میمو میں اشارہ دیا گیا کہ تین ماہ کے اندر دوبارہ انٹرویو کے لیے افراد کی فہرست تیار کی جائے گی۔
پناہ گزین پروگرام کے حامیوں کا کہنا ہے کہ پناہ گزین عام طور پر امریکہ آنے والے افراد میں سب سے زیادہ جانچے پرکھے جاتے ہیں اور انہیں آنے کے لیے برسوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔
میمو میں بیان کیے گئے اقدامات پناہ گزین پروگرام کو نشانہ بنانے کے تازہ ترین اقدامات ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
میمو میں یہ بھی کہا گیا کہ مذکورہ مدت میں آنے والے پناہ گزینوں کے گرین کارڈ کی منظوری فوری طور پر معطل کر دی گئی ہے۔
امریکہ میں پناہ گزین کے طور پر داخل ہونے والے افراد کو ملک میں آنے کے ایک سال بعد گرین کارڈ کے لیے درخواست دینا ضروری ہے اور عام طور پر پانچ سال بعد شہریت کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
امریکی شہریت اور امیگریشن سروسز، ہوم لینڈ سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ اور وائٹ ہاؤس نے فوری طور پر تبصرے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔
میمو میں بیان کیے گئے اقدامات پناہ گزین پروگرام کو نشانہ بنانے کے تازہ ترین اقدامات ہیں، جسے انتظامیہ نے اس سال کے شروع میں معطل کر دیا تھا اور بعد میں داخلے کی حد 75 سو رکھی، جو زیادہ تر سفید فام جنوبی افریقی ہیں۔
پناہ گزینوں کے حامیوں نے اس جائزے کی خبر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
بائیڈن انتظامیہ نے اکتوبر 2021 سے ستمبر 2024 تک تقریباً ایک لاکھ 85 ہزار پناہ گزینوں کو داخل کیا۔ گذشتہ سال پناہ گزینوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی، جن میں سب سے زیادہ تعداد جمہوریہ کانگو، افغانستان، وینزویلا اور شام سے تھی۔
پناہ گزینوں کے حامیوں نے یہ کہتے ہوئے اس جائزے کی خبر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا کہ اس سے ان افراد کو صدمہ پہنچائے گا جو پہلے ہی امریکہ آنے کے لیے سخت جانچ سے گزر چکے ہیں۔