Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

متعدد شہروں میں سکول بند، غیر یقینی موسم کا ہائی الرٹ

’سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ان ویڈیوز بے بنیاد ہیں جن میں ریاض کے بعض مقامات کے ڈوبنے کا دعویٰ کیا گیا ہے‘ ( فوٹو: سبق)
محکمہ موسمیات ملک کے 9 ریجنوں کے لیے موسمی ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے موسم کو غیر یقینی قرار دیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق محکمے نے بعض علاقوں میں شدید جبکہ بعض میں ہلکی سے درمیانی بارش اور کہیں برفباری، تیز ہوائیں، گرج چمک اور حد نگاہ میں کمی کے امکانات کا اظہار کیا ہے۔
یہ ہائی الرٹ آج بدھ کی صبح فجر کے وقت سے لے کر شام تک نافذ رہیں گے جبکہ ممکنہ اثرات کے پیش نظر مسلسل نگرانی اور احتیاطی تدابیر کی تاکید کی گئی ہے۔
موسمی غیر یقینی صورتحال کے باعث مشرقی ریجن کے متعدد شہروں میں آج سکول بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے جہاں بارش کی توقع ہے جو حفر الباطن، الخفجی، النعیریہ، قریۃ العلیا، الاحساء، بقیق، الجبیل، الخبر، الدمام، القطیف اور رأس تنورہ سمیت متعدد شہروں میں ہوگی۔
یہ موسمی کیفیت دوپہر 12 بجے سے رات 23 بجے تک جاری رہے گی اس دوران تیز ہوائیں اور گرج چمک متوقع ہے جو حدِ نگاہ کو متاثر کر سکتی ہیں۔
ادھر عسیر کے شہر ابہا، احد رفیدہ، خمیس مشیط، الحرجہ، الفرشہ، سراۃ عبیدہ اور ظہران الجنوب میں الرٹ جاری کیا گیا ہے جہاں دوپہر 13 بجے سے رات 20 بجے تک ہلکی بارش، تیز ہوائیں اور گرج چمک متوقع ہے۔
مکہ مکرمہ ریجن کے شہر رابغ کے رہائشیوں کے بھی الرٹ جاری کیا گیا ہے جہاں دو ادوار میں ہلکی بارش کی توقع ہے۔
پہلا دور صبح 06 بجے سے دوپہر 14 بجے تک جبکہ دوسرا دور دوپہر 13 بجے سے رات 20 بجے تک رہے گا، اس دوران تیز ہوائیں اور گرج چمک بھی متوقع ہے۔
دوسری طرف محکمہ موسمیات کے ترجمان حسین بن محمد القحطانی نے کہا ہے کہ ’گزشتہ روز دار الحکومت ریاض میں مجموعی طور پر ہلکی بارش ہوئی ہے جبکہ بعض محلوں میں ہونے والی بارش کو درمیانی بھی کہا جاسکتا ہے‘۔
ترجمان وضاحت کی ہے کہ دارالحکومت میں ریکارڈ کی گئی بارش کی زیادہ سے زیادہ مقدار 12 ملی میٹر رہی جبکہ پورے خطے میں سب سے زیادہ مقدار 24 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ان ویڈیوز کو بے بنیاد قرار دیا ہے جن میں بعض مقامات کے ڈوبنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
انہوں نے عوام الناس پر زور دیا ہے کہ معلومات کے حصول کے لئے صرف سرکاری ذرائع پر انحصار کریں۔

شیئر: