برطانیہ میں دہشت گردی سے متعلق جرائم میں گرفتاریاں 660 فیصد بڑھ گئیں، وجہ کیا ہے؟
برطانیہ میں دہشت گردی سے متعلق جرائم میں گرفتاریاں 660 فیصد بڑھ گئیں، وجہ کیا ہے؟
جمعرات 18 دسمبر 2025 19:11
فلسطین ایکشن پر عائد پابندی کو اس کی شریک بانی ہودا عموری نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
برطانوی حکومت کے جمعرات کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ میں دہشت گردی سے متعلق جرائم میں گرفتاریوں کی تعداد میں سال بہ سال 660 فیصد کا غیرمعمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کی بڑی وجہ فلسطین ایکشن کی حمایت قرار دی جا رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جولائی میں فلسطین کے حق میں سرگرم تنظیم فلسطین ایکشن کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر اس پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ اس پابندی کے بعد تنظیم کی کسی بھی قسم کی علانیہ حمایت غیرقانونی قرار دی گئی، جس کے نتیجے میں حالیہ مہینوں کے دوران سینکڑوں مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔
ان مظاہرین نے پابندی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نعرہ لگایا تھا کہ ’میں نسل کشی کی مخالفت کرتا ہوں، میں فلسطین ایکشن کی حمایت کرتا ہوں۔‘ برطانوی انسدادِ دہشت گردی قوانین کے تحت اب یہ عمل ایک قابلِ سزا جرم ہے۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ستمبر تک کے ایک برس کے دوران دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں کے الزام میں مجموعی طور پر 1886 گرفتاریاں کی گئیں، جن میں سے 1630 یعنی 86 فیصد، فلسطین ایکشن کی حمایت سے منسلک تھیں۔ گزشتہ برس انسدادِ دہشت گردی قوانین کے تحت صرف 248 گرفتاریاں کی گئی تھیں۔
اعداد و شمار سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ فلسطین ایکشن کی حمایت کے الزام میں گرفتار ہونے والے مظاہرین میں خواتین کی شرح نمایاں طور پر زیادہ رہی، جو عام دہشت گردی کے الزامات میں گرفتار افراد کے مقابلے میں 4.4 گنا زیادہ تھی۔ اس کے علاوہ ان گرفتار شدگان کی اوسط عمر بھی غیرمعمولی طور پر زیادہ رہی۔
فلسطین ایکشن سے متعلق گرفتار افراد کی اوسط عمر 57 سال رہی، جبکہ دیگر غیرمتعلقہ دہشت گردی کے مقدمات میں گرفتار افراد کی اوسط عمر 30 سال تھی۔
مظاہرین نے پابندی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نعرہ لگایا تھا کہ ’میں نسل کشی کی مخالفت کرتا ہوں، میں فلسطین ایکشن کی حمایت کرتا ہوں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
فلسطین ایکشن پر پابندی سے قبل اپریل سے جون کے دوران دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں میں صرف 63 گرفتاریاں ہوئیں۔ تاہم پابندی کے بعد جولائی سے ستمبر کے درمیان اس زمرے میں گرفتاریوں کی تعداد میں 2608 فیصد کا اضافہ ہوا اور 1706 گرفتاریاں ریکارڈ کی گئیں۔
تنظیم پر عائد پابندی کو اس کی شریک بانی ہودا عموری نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ ان کے وکلا کا موقف ہے کہ پابندی کے اثرات ’ڈرامائی، شدید، وسیع پیمانے پر اور ممکنہ طور پر عمر بھر کے لیے‘ ہیں۔