Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیر اعظم جو چھٹی کے دن صرف ڈاکٹر ہوتا ہے

یہ بھوٹان کا جگمی ڈورجی وانگ چنک نیشنل ریفرل ہسپتال ہے جہاں ڈاکٹر لوٹے شیئرنگ ایک مریض کا آپریشن کر کے فارع ہوئے ہیں۔ کسی ہسپتال میں ڈاکٹر کی جانب سے مریض  کا آپریشن کوئی غیر معمولی بات نہیں لیکن بھوٹان کے ہسپتال میں اس آپریشن کی حاص بات یہ ہے کہ پتے کا آپریشن کرنے والے  صرف ڈاکٹر نہیں بلکہ  ملک کے وزیر اعظم بھی ہیں۔
لوٹے شیئرنگ نے انٹرویو کے دوران خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ان کے لیے مریضوں کا آپریشن ذہنی تناؤ سے چھٹکارا حاصل کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ' کچھ لوگ گالف کھیلتے ہیں اور کچھ لوگ تیراندازی کرتے ہیں لیکن میں آپریشن کرنا پسند کرتا ہوں اور میں اپنا ویک اینڈ اس ہسپتال میں گزارتا ہوں۔'

شیئرنگ گذشتہ سال سات لاکھ پانچ ہزار آبادی والے بھوٹان کے 2008 میں مطلق بادشاہت کے خاتمے کے بعد ہونے والے تیسرے جمہوری الیکشن میں ملک کے وزیر اعظم منتخب ہوئے تھے۔
شیئرنگ جب اپنا پرانا لیب کوٹ پہن کر جگمی ڈورجی وانگ چنک  نیشنل ریفرل ہسپتال کے مصروف کوریڈور میں چلتے پھرتے ہیں تو کوئی ان کی طرف دیکھتا بھی نہیں، نرسز اور ہسپتال کا دوسرا عملہ معمول کے مطابق اپنے کام میں مصروف رہتا ہے۔
بھوٹان کی انفرادیت
بھوٹان کئی حوالوں سے منفرد ہے جو کہ اپنے لیے معاشی ترقی کے بجائے خوشی کو معیار بناتا ہے۔  بھوٹان کے آئین میں حکومت کے رہنما اصول  اور مقصد کے طور پر 'مجموعی قومی خوشی' (گراس نیشنل ہیپی نس) کا فلسفہ شامل ہے۔ اس اصول کے تحت حکومت ایک انڈیکس کے ذریعے شہریوں میں خوشی کے لیول کو جانچتی ہے۔
'گراس نیشل ہیپی نس' کا ایک بنیادی ستون ماحول کی حفاظت ہے۔ بھوٹان میں کاربن گیسز کااخراج منفی ہے اور آئین کے تحت ملک کے 60 فیصد حصے پر جنگلات کا ہونا ضروری ہے۔

بھوٹان کی وجہ ایک شہرت ٹورزم کے حوالے سے بھی ہے اور سیزن کے عروج میں حکومت 250 ڈالر فی سیاح ٹیکس لیتی ہے۔
دارالحکومت تھمپو میں کوئی ٹریفک سگنل نہیں اور ملک میں تمباکو نوشی پر پابندی ہے۔ تیر اندازی کے مقابلے بہت زیادہ مقبول ہیں جس کے دوران مقامی شراب کا آزادی سے استعمال ہوتا ہے۔
 لیکن اس تمام انفرادیت کے باوجود بھوٹان کے اپنے مسائل ہیں جن میں کرپشن، دیہاتی علاقوں میں غربت، نوجوانوں کی بے روزگاری اور جرائم پیشہ گروہوں کی سرگرمیاں شامل ہیں۔
وزیراعظم شیئرنگ کا سیاسی کیرئیر
وزیر اعظم شیئرنگ کی تربیت بنگلہ دیش، جاپان، آسٹریلیا اور امریکہ میں ہوئی، انہوں نے سیاست میں 2013 میں قدم رکھا لیکن اس سال شیئرنگ کی پارٹی انتخابات میں کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کر سکی۔
انتخابات ہارنے کے بعد شاہ جگمی کھیسر نامگل وانگ چنگ نے شیئرنگ کو حکم دیا کہ وہ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کے ساتھ شاہی سواری کے ساتھ ملک کے طول و عرض کے دیہات کا سفر کریں اور لوگوں کا مفت علاج کریں۔
اب شیئرنگ ہفتے کے دن مریضوں کا علاج کرتے ہیں اور جمعرات کو ڈاکٹروں اور ٹرینرز کو طبی مشورے دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اتوار کا دن انہوں نے فیملی کے لیے مخصوص کیا ہوتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس معمول سے ان کو الیکشن مہم کے دورن عوام سے صحت کے نظام کو بہتر کرنے کے وعدے کی یاد دہانی ہوتی ہے۔

جگمی ڈورجی وانگ چنک  نیشنل ریفرل ہسپتال میں وزیر اعظم نے بنتھاپ نامی مریض کا پانچ گھنٹےطویل آپریشن کیا۔ آپریشن کے بعد بنتھاپ کا کہنا تھا کہ وہ سرجری کے نتائج سے مطمئن ہیں۔
 ان کا کہنا تھا کہ 'اب جب کہ وزیر اعظم نے میرا آپریشن کیا جو کہ ملک کے بہترین ڈاکٹروں میں سے ایک ہے تو میں  بہت زیادہ اچھا محسوس کرتا ہوں۔'
وزیر اعظم شیئرنگ کا کہنا تھا کہ سیاست ڈاکٹری کی طرح ہے۔ 'ہسپتال میں، میں مریضوں کا معائنہ اور ان کا علاج کرتاہوں اور حکومت میں، میں حکومتی پالیسیوں کی صحت کا معائنہ کرتا ہوں اور انہیں بہتر کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔'
ان کا کہنا تھا کہ وہ یہ کام آخری دم تک کریں گے 'مجھے ہر روز ہسپتال میں ہونا چاہیے جو کہ نہیں ہوتا ہوں، اس چیز کو میں مس کرتا ہوں۔' ڈاکٹر شیئرنگ کے مطابق جب اتوار کے دن فیملی کے ساتھ دارلحکومت کے مضافاتی علاقوں کے لیے نکلتے ہیں تو ان کا دل چاہتا ہے کہ وہ گاڑی ہسپتال کی طرف موڑ دیں۔
  

شیئر: