Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہالی ووڈ امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اشاروں پر

واشنگٹن۔۔۔۔امریکی فوجی انٹیلی جنس ایجنسیوں کا ہالی ووڈ پر بھی بڑا اثر و رسوخ ہے اور اس نے 1800سے زیادہ فلموں اور ٹی وی شوز کے نہ صرف اسکرپٹ تبدیل کرائے بلکہ کہانیاں بھی اپنی مرضی سے تبدیل کیں۔ یہ بات ان دستاویز ات کے مطالعہ سے پتہ چلی ہے جو آزادی اطلاعات کے قانون کے تحت حاصل کی گئی ہیں۔ان دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ہالی ووڈ پر امریکی حکومت کو اتنازیادہ کنٹرول تھا کہ وہ نہ صرف فلموں کے اسکرپٹ تبدیل کراتی بلکہ ایسی فلموں کو بننے سے بھی روک دیتی جن میں پنٹاگون پر کڑی نکتہ چینی ہوتی ۔ حالیہ برسوں میں بھی کئی مشہور فلموں کی فرانچائز پر اس نے دباؤ ڈالا۔ ان دستاویزات کے نتیجے میں جدید فلمی صنعت کی اندرونی صورتحال کا پتہ چلتا ہے کہ کس طرح وہاں کا سنسر شپ نظام ہے۔ اس کے علاوہ اس بات کا بھی علم ہوتا ہے کہ ہالی ووڈ کس طرح امریکی قومی سلامتی اداروں کیلئے پروپیگنڈے کا کردار ادا کرتی ہے ۔جب ہم اکیسویں صدی کی فلموں اور ٹی وی ڈراموں کو دیکھتے ہیں تو علم ہوتا ہے کہ پنٹا گون میں قائم ایک چھوٹے سے دفتر نے تقریباً 200فلموں کی تیاری میں مدد کی۔ دستاویزات حاصل کرنیوالوں کا کہنا تھا کہ ہم نے پنٹا گون اور سی آئی اے سے 4000صفحات پر مشتمل ان دستاویزات سے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ پنٹاگون نے ہالی ووڈ کو جکڑ رکھا تھا۔

شیئر: