اسلام آباد... تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیراعظم کے ساتھ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے بھی فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔ منگل کو مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے الزام لگایا کہ ملک کا وزیرخزانہ وزیراعظم کے لئے منی لانڈرنگ کررہا ہے۔ اسحاق ڈار نواز شریف کے فرنٹ مین ہیں۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ تفصیل سے پڑ ھی ہے۔ مشاورت کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اب نواز شریف نہیں بلکہ شہباز شریف اور اسحاق ڈار بھی مستعفی ہو جائیں۔ یہ بات ثابت ہوگئی کہ قطری شہزادے کا خط مکمل طور پر فراڈ تھا۔عمران خان نے کہا کہ دبئی کی وزارت انصاف نے ان کا جھوٹ ثابت کیا ہے۔ گلف اسٹیل کے پاس رقم نہیں تھی اور نہ قطری کو کوئی رقم بھجوائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تصدیق شدہ کاپی مل گئی کہ مریم نواز بینی فیشل اونر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس کے پیسے سے تنخواہ لینے والے 4 وزیر مجرم کو بچا رہے ہیں۔مجرم کی حمایت کرنے والا بھی مجرم ہوتا ہے۔ جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد ان لوگوں کو تو منہ نہیں دکھانا چاہئے۔ یہ کس منہ سے اب میڈیا میں جا رہے ہیں؟ یہ جتنے بہانے بنائیں گے مزید ذلیل ہوں گے، ان کے استعفے کافی نہیں۔ ان کا گھر اڈیالہ جیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب جے آئی ٹی کو خرید نہیں سکے تو کہتے ہیں کہ سازش ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف کا بھی 80کروڑ روپے کے سیٹلمنٹ میں نام آ گیا ۔ یہ پیسہ کہاں سے آیا تھا؟ شہباز شریف کیخلاف عدالت میں ریفرنس دائرکریں گے۔