Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کی ہر شئی یاد آتی ہے،چین میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات سے انٹرویو

پاکستانی کھانا بہت یاد آتا ہے،دعاخان،محمد ماہ رخ،والدین کی کمی شدت سے محسوس ہوتی ہے،غانیہ، چین سے اردونیوز کا گروپ انٹرویو
* * * * * انٹرویو:مصطفی حبیب صدیقی* * * * * *
(اردونیوز کے زندگی صفحے پر میری کوشش ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور طلبہ کے مسائل ،تجربات اور احساسات سے آگاہی حاصل کر کے قارئین تک پہنچاتا رہوں ساتھ ہی بیرون ملک مقیم پاکستانی وہندوستانی طلبہ کو ایسی مفید معلومات بھی فراہم ہوتی رہیں جن کے ذریعے انہیں اپنی تعلیمی سرگرمیوں میں مدد مل سکے۔اس کوشش کے تسلسل کے طور پر اس مرتبہ میری نظر انتخاب چین میں زیرتعلیم پاکستانی طلبہ وطالبات پر گئی۔پاکستان سے تعلق رکھنے والے طلبہ وطالبات چین کے میڈیکل کالج میں زیرتعلیم ہیں۔کسی کو والدین کی یاد ستاتی ہے تو کسی کو چھوٹی بہن سے چھیڑ چھاڑ اور کچھ ایسے بھی ہیں جنہیں گلی کا نکڑ ،چائے کا ہوٹل اور ہلہ گلہ بہت ستاتا ہے ۔چلیں ذرا ان کی زندگی کے تار چھیڑتے ہیں۔یہ انٹرویو گروپ کی شکل میں لیاگیا ہے اس لئے ایک سوال کے جواب بھی ایک سے زیادہ طلبہ وطالبات کے ہیں)
* * اردونیوز:وطن کی وہ کون سے بات یا چیز ہے جو پردیس میں بہت یاد آتی ہے؟
* * دعا خان:پاکستان کا کھانا ،برگر ،جنک فوڈز،گھر بھی یاد آتا ہے۔دوست بھی بہت یاد آتے ہیں۔ ایک دوست شازمینہ بہت یاد آتی ہے ۔میں اسے پیار سے مینو کہتی ہوں،ایک ڈیڑھ سال ہوگیا۔
* * اردونیوز :دوست کیلئے کوئی اچھا سا شعر تو ہوجائے؟
* * دعاخان:ڈبہ میں ڈبہ ڈبے میں کیک ،میرے دوست لاکھوں میں ایک
** محمد ماہ رخ : مجھے تو پاکستان کا کھانا بہت یاد آتا ہے ۔چین میں جو کھانا ملتا ہے وہ بالکل مزیدار
نہیں۔کھانا تو ہمارے ملک کا ہے ۔چٹ پٹا ۔
**غانیہ : یہاں ہوسٹل کی زندگی ہے ،ایک کمرہ ہی کل کائنات ہے۔مجھے اپنا گھر بہت یاد آتا ہے۔یہاں اتنے
چھوٹے سے کمرے میں رہتے ہیں ۔سب سے اہم یہ کہ یہاں ماں باپ نہیں جن کی کمی شدت سے محسوس ہوتی ہے۔مجھے اپنا بھائی بھی بہت یاد آتا ہے ۔ہر وقت اس کے ساتھ رہنا اور یہاں بالکل تنہائی ۔وہاں پاکستان میں گھر میں ماں کے ہوتے ہوئے کچھ کرنا ہی نہیں پڑتا تھا۔سب کچھ تیار مل جاتا تھا۔ یہاں تو سب کچھ خود ہی کرنا پڑتا ہے۔
* *چوہدری اسد اخلاق:پاکستان کی کون سی چیز ہے جو یاد نہ آتی ہو۔کھانا ،دوست ،باہر جانا ،آزادی ،بہنوں سے لڑنا جھگڑنا۔ سب بہت یاد آتا ہے ۔یہاں تو گلی محلے میں نکلتے ہی نہیں۔یہاں تو پتہ ہی نہیں گلی محلہ ہے کیا۔ پاکستان میں تو بارش ہوتے ہی ہم تمام دوست باہر نکل آتے تھے۔گلی میں کرکٹ اور فٹبال کھیلتے ۔بائیکس پر نکل جاتے ،سڑک پر خوب مستی کرتے۔چائے کے ہوٹل پر بیٹھ کر گپیں مارتے ۔
* * چوہدری حماد : مجھے بھی میرے دوست ،احباب بہت یاد آتے ہیں۔گلی کا نکڑیا دہے۔ لیکن یہاں میں ایک بات
خاص طور پر کرنا چاہتا ہوں اور اردونیوز کی وساطت سے سب تک پہنچانا چاہتا ہوں کہ میں یہاں چین میں اپنے پپاکو بہت’’ مس‘‘ کرتا ہوں ۔ یہ ضروری ہے۔ لازمی یہ بات شائع کریں اور سب کو بتائیں۔میں اپنے چھوٹی بہن کو مارتا تھا۔ اسے بہت مس کرتا ہوں۔ وہ نویں جماعت میں ہے۔اس نے بڑی فرمائشیں کی ہیں ۔اس کیلئے چیزیں خریدنی ہیں۔ میری بہن مقدس اور چھوٹا بھائی حسیب بھی بہت یاد آتے ہیں۔
* * اردونیوز:اچھا یہ تو بتائیں چین میں آکر اگر کوئی پڑھنا چاہے تو کیسے آسکتا ہے؟
* * ماہ رخ : میرا تعلق منوآباد نواب شاہ سے ہے۔نواب شاہ میں ڈگری بوائز کالج سے انٹر ،شاہ ولی اللہ ہائی اسکول سے میٹرک کیا۔ نواب شاہ میں میڈیکل یونیورسٹی صرف لڑکیوں کیلئے ہے۔ اس لئے لڑکوں کو کافی مشکل ہوتی ہے۔چین میں میڈیکل یونیورسٹی یا کالج میں داخلے کیلئے ہمارے شہر میں کنسلٹنٹ آتے ہیں ۔شہر میں بینرز آویزاں کیے جاتے ہیں ،اخبارات میں اشتہارات دیئے جاتے ہیں۔ جس کے بعد طلبہ ان سے رابطہ کرتے ہیں۔ لیکن یہاں میں وضاحت کردوں کہ یہ کنسلٹنٹ زیادہ تر ہم سے جھوٹ بولتے ہیں۔ مثال کے طور پر یہ کہتے ہیں کہ چین جاکر چینی زبان صرف ایک سمسٹر میں پڑھنا ہوتی ہے مگر جب یہاں آئے تو معلوم ہوا کہ چینی زبان پورے 5سال پڑھنی ہوتی ہے اور اسے پاس کئے بغیر ڈٖگری نہیں ملے گی۔
* *اردونیوز:چین ایک کمیونسٹ ملک ہے ،یہاں مسلمان طلبہ کیلئے حلال کھانے کا انتظام ہوتا ہے؟
* * ماہ رخ : جی یہاں حلال کھانا تو ہوتا ہے مگر بہت مختلف ہوتا ہے۔ یہ کھانے عموماً چینی انداز کے ہوتے
ہیں جو ہم پاکستانی یا ہندوستانی نہیں کھاسکتے۔یونیورسٹی کے میس میں پاکستانی کھانے کا بندوبست نہیں ہوتا ۔اس وجہ سے ہمیں کھانا اپنا بنانا پڑتا ہے۔ اگر ہم اپنا کھانا پکانا چاہیں تو اس کی یہاں ممانعت ہے ۔اس کی وجہ سیکیورٹی ہے کہ کہیں کوئی حادثہ وغیرہ نہ ہوجائے۔آگ بھی لگ سکتی ہے۔
* *اردونیوز:پڑھائی کیسے کرتے ہیں ،اپنا شیڈول کیسے ترتیب دیتے ہیں؟
* *کشف الاحد: ویسے تو یہاں آئے ہی پڑھنے کیلئے ہیں تاہم ہر کام کیلئے وقت مقرر کرتے ہیں۔جیسے ہم گروپ اسٹڈی بھی کرتے ہیں جبکہ انفرادی طور پر بھی پڑھائی کرتے ہیں ۔یونیورسٹی میں صبح 8سے10اور کبھی 12تک کلاسیں ہوتی ہیں۔ شیڈول ایسا رکھتی ہوں کہ ان میں کھانا بنانے کا بھی وقت مل جاتا ہے۔ ہم لڑکیاں کھانا خود بناتی ہیں۔مجھے کھانا بنانا نہیں آتا میں تو صرف میٹھے میں کچھ بنالیتی ہوں جبکہ دعا کھانا پکالیتی ہے۔
* *اردونیوز:اچھا کشف چینی لڑکیوں سے بھی بات چیت ہوتی ہوگی؟ کس زبان میں بات کرتی ہیں؟ اب تو چینی
زبان آگئی ہوگی؟
* *کشف الاحد:نہیں چینی زبان زیادہ نہیں آتی۔ چینی لڑکیوں کو انگزیزی نہیں آتی ۔ہم ٹرانسلیٹر کا سہارا لیتے
ہیں۔
* *اردونیوز:چینی زبان میں کوئی بات کہیں؟
* * کشف الاحد:ni shi wo de ge ge))’’آپ میرے بڑے بھائی ہیں‘‘
** ماہ رخ :جب ہم کسی چینی سے ملتے ہیں،تو ہمیں بہت عزت دیتے ہیں(hao a pengyou)(تم بہترین دوست ہو)
* *دعا:(ni hao) (ہیلو ،سلام کہہ لیں ایک طرح کا)
* *غانیہ:(wo ai bagis tan)(پاکستان کا نام چینی زبان میں،اس کا مطلب ہے آئی لو پاکستان)
* *حماد:(wo xiang wo de jai)(آئی مس مائی ہوم)
* *اردونیوز:پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے دونوں ممالک مزید قریب آئے ہیں۔ ایک طالب علم کی
حیثیت سے آپ لوگ اس منصوبے کی کیا اہمیت سمجھتے ہیں اور وہاں چینی طلبہ کا کیاخیال ہے؟
* * ماہ رخ :اس منصوبے سے معاشی معاملات بہتر ہونگے،بھائی چارہ بڑھے گا۔
* *دعا:بہتری تو بہت زیادہ آئے گی۔چین پوری دنیا میں سب سے ترقی یافتہ ملک ہے۔اس سے بہت فرق پڑے گا۔پاکستانی معیشت کو بہت فائدہ پہنچے گا۔ایک طالبہ کے لحاظ سے میں یہ کہتی ہوں کہ چین کی پاکستان سے جس قدر اچھی دوستی ہوگی یہاں چین میں اتنی ہی ہماری قدر بڑھتی چلے جائے گی۔چینی پاکستانیوں کو بہت عزت دیتے ہیں۔بہت خوش ہوتے ہیں۔
* * اردونیوز:وطن سے دور رہتے ہوئے آنکھیں نم ہوجاتی ہیں؟
* *چوہدری حماد:عید اورچاند رات پر آنکھیں نم ہوجاتی ہیں۔اکیلے جاکر رو پڑتے ہیں اور کیاکریں گے۔دوست
احباب عید اور چاند رات کو بہت یاد آتے ہیں۔
* *اردونیوزــ: یہ سوال خاص طور پر صرف لڑکیوں سے ہے۔عید تہوار ،شادی بیاہ کی تقاریب لڑکیوں کے لئے
تفریح کا سب سے اہم موقع ہوتی ہیں ان تہواروں اور تقاریب کو چین میںرہ کر مس کرتی ہیں؟کیسا محسوس ہوتا ہے؟
* *دعا: یہ یہاں پہلی عید تھی میں نے اپنا گھر بہت’’ مس‘‘ کیا۔عید پر پپا اٹھاتے تھے۔مما تیار کراتی تھی۔پپا
نماز پڑھ کرآتے تو عیدی دیتے پھر میں اپنے نانو کے گھر جاتی ۔بہت ساری عیدی ملتی مگر گھر واپس آتی تو ماما سب عیدی لے لیتیں۔ پھر میں پپا سے لڑ لڑکر تھوڑے سے پیسے لیتی تھی۔
* *غانیہ:عید وغیرہ کے تہوار بہت ’’مس‘‘ کرتے ہیں،یہاں بس کپڑے تبدیل کئے اور باہر چکر لگالیا۔ پاکستان
میں تو بہت بھائیوں اور کزنز کے ساتھ عیدکا تہوار مناتے تھے ۔ خاص طور پرخاندان کی شادی کی تقاریب بہت یاد آتی ہیں۔میں نے اپنے گھر کی تمام شادیوں میں بہت تفریح کی۔ اب پھر جلد پاکستان جارہی ہوں میری بہن کی منگنی ہے ۔بڑا مزا آئے گا۔
* *کشف:عید تو بہت زیادہ یاد کرتی ہوں،یہاں تو عید ہوتی ہی نہیں بس ہم سہیلیاں ہی مل لیتی ہیں۔وہاں پاکستان
میں گھر میں سب ہوتے ہیں۔سب کے ساتھ اچھی عید ہوتی ہے۔یہاں نہ اس طرح گھر کے مرد نماز پڑھنے جاتے ہیں نہ بڑا اجتماع ہوتا ہے ۔نہ کوئی عیدی دیتا ہے۔ پاکستا ن میں تو گھر والوں سے عیدی ملتی ہے۔بھائی سے لڑائی کرکے عید ی لیتے ہیں۔نانی او رماموں سے عیدی ملتی ہیں۔مہدی وغیرہ لگاتے ہیں ۔چاند رات کی شاپنگ تو لازمی ہوتی ہے بھلے ساری چیزیں خرید لی ہوں۔پارلر جانا ، دیر تک انتظار کرنا ایک مزا ہوتا ہے۔ پچھلی مرتبہ تو پاکستان سے مہندی لے آئے تھے ۔یہاں مہندی نہیں ملتی۔یہاں کی لڑکیاں ٹیٹوز بنواتی ہیں۔ہمارے ٹیچر وغیرہ ہم لوگوں سے مہندی لگواتے ہیں۔
* *اردونیوز:چین کا موسم کیسا ہوتا ہے عموماً؟
* *کشف:یہاں کا موسم زیادہ ٹھنڈا ہے۔زیادہ سردی ہوتی ہے۔برف باری بھی ہوتی ہے۔اچھا ہی موسم رہتا
ہے۔کراچی کے مقابلے میں یہاں موسم بہتر ہے،بارش ہوتی ہے۔
* *اردونیوز:پاکستان میں بجلی نہیں ہوتی جب آتی ہے تو سب سے زیادہ خوشی ہوتی ہے ،یہاں کس بات پر سب
سے زیادہ خوشی ہوتی ہے؟
* *دعا:جب کوئی اچھاکھانا پکالیں۔یہاں اتنا زیادہ ہی ہوم ورک ملتا ہے ،مدرسے جیسی سختی ہے۔ اس لئے کھانا بھی اچھا مل جائے تو بڑی بات ہوتی ہے۔
* *کشف:جب کوئی کلاس منسوخ ہوجائے تو بڑی خوشی ہوتی ہے کہ چلو اب آرام کرینگے اور گپ شپ کرینگے۔
* *ہانیہ: مجھے تو جب زیادہ خوشی ہوتی ہے جب پپا پیسے بھیجتے ہیں ۔پھر اپنی مرضی کی چیزیں خریدتی ہوں۔
* *ماہ رخ:جب چینی زبان کی کلاس منسوخ ہوتی ہے تو زیادہ خوشی ہوتی ہے۔
**اسد: مجھے اس وقت زیادہ خوشی ہوتی ہے جب چھٹیاں ہوجاتی ہیں۔ پھر گھومنے پھرنے نکل جاتے ہیں۔سیر کرنے کا اپنا ہی مزا ہے۔
* *اردونیوز: پاکستان میں چینی کمپنیاں سرمایہ کاری کررہی ہیں اور چینی زبان سمجھنے والے کو اہمیت دے
رہی ہیں تو کہاجاسکتا ہے کہ آپ لوگوں کیلئے یہاں سے واپس جانے کے بعد اچھا اسکوپ ہے؟
* *دعا: دیکھیں میں کہتی ہوں کہ جس طرح یہاں جب ہم آتے ہیں تو چینی زبان لازمی قرار دی جاتی ہے۔چینی
شہری یہاں انگریزی نہیں بولتے۔وہ اپنے ملک کی زبان کو بہت اہمیت دیتے ہیں تو ہماری حکومت کیوں نہیں اپنی سرکاری زبان کو اہمیت دیتی؟ہونا تو یہ چاہیے کہ جب چینی شہری ہمارے ملک پاکستان جائیں تو انہیں پابند کیاجائے کہ وہ اردوزبان سیکھیں ۔ہمیں اسی طرح اردو زبان اورہماری ثقافت کو اہمیت دینی چاہئے۔ہماری یونیورسٹی کے ڈین اور استاد پاکستان میں رہے ہیں اس لئے انہیں اردو زبان بہت اچھی لگتی ہے ۔انہیں پاکستانی کھانے بہت اچھے لگتے ہیں۔ہمیں ایسے کئی چینی شہری ملتے ہیں جنہوں نے پاکستان میں کاروبار کیا ہوتا ہے انہیں اردو زبان اچھی آتی ہے۔
* *اردونیوز:چھٹی والے دن کیا کرتے ہیں،تعلیمی سال میں کتنی چھٹیاں ہوتی ہیں یونیورسٹی میں کلاسز کا وہی شیڈول ہوتا ہے جیسا پاکستان میں ہے یا کچھ مختلف لگا؟
* *دعا:ہر سمسٹر کے بعد ڈیڑھ دو مہینے کی چھٹیاں ہوتی ہیں۔ گرمیوں کی ڈیڑھ ماہ اور سردیوں کی2 ما ہ کی چھٹیاں ہوتی ہیں تو ہم لوگ پاکستان چلے جاتے ہیں۔
* *اردونیوز:چھٹی والے دن کون سا کھیل جو کھیلتے ہیں ؟
* *دعا:چھٹی والے دن ہم لوگ لوڈو کھیلتے ہیں،موویز دیکھتے ہیں،پھر سوجاتے ہیں اور یہاں کیا کرسکتے ہیں۔ یہاں کوئی رشتہ دار یا کزن تو ہیں نہیں کہ وہاں چلی جائیں۔
* *اسد : میں تو فٹ بال کھیلتا ہوں۔ میں یہاں کی پاکستانی فٹ بال ٹیم میں بھی ہوں۔
* *ماہ رخ :میں تو جم کا رخ کرلیتا ہوں کیونکہ صحت ہزار نعمت ہے۔۔۔
* *حماد: پہلے تو میں بائیک چلاتا تھا مگر ایک حادثے کی وجہ سے یونیورسٹی نے بائیک پر پابندی عائد کردی ہے ۔
* *اردونیوز:آخر میں آپ ہمیں کوئی ایک شعر سنادیں؟
* *محمد ماہ رخ قریشی :غالب کا شعر ہے
’’کعبہ کس منہ سے جائوگے غالب
شرم تم کو مگر نہیں آتی‘‘
* *چوہدری اسد الاخلاق :
‘‘ہمیں اس سے ہے وفا کی امید
،جو نہیں جانتے وفا کیا ہے‘‘
* *کشف الاحد :’’ خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے ،خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے‘‘
- - - - - - - - - - - - - محترم قارئین !
اردونیوز ویب سائٹ پر بیرون ملک مقیم پاکستانی،ہندوستانی اور بنگلہ دیشیوں کی کہانیوں کا سلسلہ شروع کیاگیا ہے۔اس کا مقصد بیرون ملک جاکر بسنے والے ہم وطنوں کے مسائل کے ساتھ ان کی اپنے ملک اور خاندان کیلئے قربانیوں کو اجاگر کرنا ہے۔،آپ اپنے تجربات ،حقائق،واقعات اور احساسات ہمیں بتائیں ،ہم دنیا کو بتائیں گے،ہم بتائیں گے کہ آپ نے کتنی قربانی دی ہے ۔اگر آپ یہ چاہتے ہیںکہ آپ کا نام شائع نہ ہو تو ہم نام تبدیل کردینگے،مگر آپ کی کہانی سچی ہونے چا ہیے۔ہمیں اپنے پیغامات بھیجیں ۔۔
اگر آپ کو اردو کمپوزنگ آتی ہے جس کے لئے ایم ایس ورڈ اور ان پیج سوفٹ ویئر پر کام کیاجاسکتا ہے کمپوز کرکے بھیجیں ،یا پھر ہاتھ سے لکھے کاغذ کو اسکین کرکے ہمیں اس دیئے گئے ای میل پر بھیج دیں جبکہ اگر آپ چاہیں تو ہم آپ سے بذریعہ اسکائپ ،فیس بک (ویڈیو)،ایمو یا لائن پر بھی انٹرویو کرسکتے ہیں۔۔ ہم سے
فون نمبر- - - - - -0966122836200
- - -ext:- - 3428پر بھی رابطہ کیاجاسکتا ہے۔آپ کی کہانی اردو نیوز کیلئے باعث افتخار ہوگی۔۔
- -ای میل:[email protected]- - -

شیئر: