جدہ(واس) سعودی کابینہ نے قابض اسرائیلی حکام کی جانب سےمسجد اقصیٰ میں نمازیوں کے داخلے پر پابندی پر سخت ردعمل کاا ظہا ر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے یہ اقدام کرکے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح کئے ہیں۔ قبلہ اول مسجد اقصیٰ سے تمام مسلمان گہرا جذباتی تعلق رکھتے ہیں۔ اسرائیلی اقدام انتہائی تشویش کا باعث ہے۔ اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ کابینہ نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت اجلاس میں باور کرایا کہ قابض اسرائیلی حکام نے اپنی پوری تاریخ میں کبھی اس جیسا اقدام نہیں کیا۔ یہ خطرناک تبدیلی ہے۔ ماضی میں اس کی نظیر نہیں ملتی۔ مسجد اقصیٰ بند کرنے سے مقبوضہ فلسطین کے حالات مزید پیچیدہ ہونگے۔ کابینہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو اس قسم کی حرکتوں سے باز رکھنے کیلئے اپنا فرض ادا کرے۔ کابینہ نے قطر سے متعلق اپنا موقف دہراتے ہوئے اس امر کی تاکید کی کہ عرب ممالک اپنے مطالبات سے دستبردار نہیں ہوئے۔ جب تک قطر انہیں پورے نہیں کرے گا اس وقت تک سعودی عرب، مصر ، امارات اور بحرین اپنے مطالبات دہراتے رہیں گے۔ سعودی کابینہ نے مصری شہر جیزہ میں چیک پوسٹ اور پاکستان کے 2 شہروں چمن اور کرم ایجنسی پر دہشت گرد حملوں کی سخت مذمت کی۔ کابینہ نے مصر اور پاکستان کے عوام حکومتوں اور جاں بحق ہونے والوں کے اعزہ سے تعزیت وہمدردی اور زخمیوں کی فوری شفاء کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ شاہ سلمان نے اس سے قبل کابینہ کے اجلاس میں شہزادہ عبدالرحمان بن عبدالعزیز کی وفات پر برادر اور دوست ممالک کے ان فرمانرواؤں ، سلاطین، صدور اور سعودی عوام کا شکریہ ادار کیا جنہوں نے اظہار تعزیت کیا تھا۔ کابینہ نے اس موقع پر شہزادہ عبدالرحمان بن عبدالعزیز کیلئے اللہ تعالیٰ سے رحمت و مغفرت کی دعا بھی کی۔ شاہ سلمان نے کابینہ کے ارکان کو امریکی صدر ٹرمپ اور عراق وزیراعظم ڈاکٹر حیدر العبادی کے ٹیلیفونک رابطوں کے دوران ہونے والی گفت و شنید سے آگاہ کیا۔ شاہ سلمان نے الموصل میں داعش کیخلاف برق رفتار فتح پر عراق کو مبارکباد اور داعش کیخلاف عالمی اتحاد کی کامیاب قیادت پر امریکہ کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیر ثقافت و اطلاعات ڈاکٹر عواد بن صالح العواد نے پیر کو جدہ کے قصر السلام میں کابینہ کے اجلاس کے بعد واس کو بتایا کہ کابینہ میں حالات حاضرہ پر متعدد رپورٹیں پیش کی گئیں۔ کابینہ نے خطہ میں امن و استحکام کے حصول اور دہشت گردی سے نمٹنے کے ضامن عرب ممالک کے قطر سے مطالبات کا اعادہ کیا۔ کابینہ نے کئی اہم فیصلے کئے۔ عرب سیٹ اور سعودی وزارت دفاع کے درمیان تعاون کی مفاہمتی یادداشت ، ملائیشیا اور مملکت کے درمیان محنت و افرادی قوت کے شعبہ میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت ، ترک مکانی کی عالمی تنظیم اور مملکت میں ادارہ انسانی حقوق کے درمیان فنی تعاون کی مفاہمتی یادادشت کی منظوریاں دیں۔ کابینہ نے بلدیاتی کونسلوں کے مالیاتی لائحہ کی بھی منظوری دے دی۔