Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہیومن رائٹس پرخواتین کی حق تلفی کا الزام

ریاض۔۔۔۔ خواتین کو بے حجابی کا موقع نہ دینے پر ہیومن رائٹ واچ کی جانب سے سعودی عرب پرشدید نکتہ چینی نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کردیا۔ سعودی شہریوں نے تنظیم مذکور کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے واضح کیا کہ ہیومن رائٹ واچ خواتین کے سلسلے میں دہرے معیار اپنائے ہوئے ہے۔ وہ ایک طرف تومملکت میں بے حجابی کی اجازت نہ دینے پر نکتہ چینی کررہی ہے اور دوسری جانب یورپی ممالک میں حجاب کی پابند خواتین کی بے حرمتی پر خاموشی سادھے ہوئے ہے۔ گزشتہ ہفتے مملکت میں ایک لڑکی کے خلاف نیم عریاں لباس استعمال کرنے پر ہونیوالی کارروائی کو اچھالا گیا ،اس سلسلے میں سخت سست جملے کہے گئے ۔ دعویٰ کیا گیا کہ سعودی عرب میں لباس کی آزادی جرم بن گئی ہے۔ عبدالرحمان الفہد نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ لمحہ فکریہ ہے کہ پولیس آپ کو ساتر لباس پہننے پر پوچھ گچھ کرے یہ کوئی افسانوی دعویٰ نہیں بلکہ یورپی ممالک میں خواتین کے ساتھ پیش آنے والا یومیہ معمول ہے۔ سلطان نے کہا کہ ہیومن رائٹ انسانی حقوق کی آزادی کا نعرہ اپنی مرضی سے لگا رہی ہے۔ اسے اسلامی تعلیمات کی پروانہیں ، ہم اس سے یہی کہیں گے کہ تمہیں تمہارا دین مبارک ہو اور ہمیں ہمارا۔

شیئر: