Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب سیکڑوں انتہا پسندوں کو مساجد سے ہٹا چکا ہے، عادل الجبیر

ریاض.... سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب کسی بھی ادارے یا کسی بھی شخص کو دہشت گردی کی فنڈنگ اور نفرت پر ورغلانے والے نظریات پھیلانے کی اجازت کسی قیمت پر نہیں دے گا۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ انتہاءپسندانہ افکار و خیالات کا پرچار کرنے والے سیکڑوں ائمہ کو سعودی مساجد سے ہٹایا جاچکا ہے۔ الجبیر نے ماسکو سے روانگی سے قبل روسی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں پر مشتمل پریس کانفرنس میں صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب دہشت گردی کے انسداد میں روس سے تعاون کرتا رہے گا جبکہ قطر مختلف ملکوں میں دہشت گردی کی مالی اعانت پر اب بھی کمربستہ ہے۔ الجبیر نے کہا کہ اس سلسلے میں ہمارا موقف دوٹوک ہے۔ انتہا پسندی کا پرچار اور دہشت گردی کی مالی اعانت کی مخالفت کرتے رہے ہیں اور آئندہ بھی پوری قوت سے ایسا ہی کریں گے۔ اسی اصول پسندی کی بنیاد پر انتہا پسند ائمہ کو مساجد سے برطرف کیاگیا۔ ہم نے قرآنی آیات اور احادث مبارکہ کی غلط تشریح سے نئی نسل کو بچانے کیلئے تعلیمی نظام جدید خطوط پر استوار کیا۔ ہم یہ مانتے ہیںکہ بعض اصول ایسے ہیں جن کی پابندی دنیا کے ہر ملک پر فرض ہے۔ ہماری آرزو ہے کہ قطر دیگر ممالک کے اندرونی امور میں مداخلت ، نفرت کا پرچار ، انتہا پسندی کی سرپرستی اوردہشت گردی کی مالی اعانت بند کرے۔ عادل الجبیرنے بتایا کہ دہشت گردی کے مشترکہ خطرے سے نمٹنے کیلئے سعودی عرب اور روس ربط ضبط پیدا کررہے ہیں۔ خصوصاً دونوں ملکوں کی شہریت رکھنے والے ان مسلح عناصر سے مل جل کر بھگتنا ہوگا جو داعش کی صفوں میں شامل ہوگئے ہیں۔ یہ لوگ نہ صرف یہ کہ اپنے بلکہ دیگر ممالک کیلئے بھی خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ 
 

شیئر: