Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوتن کے خیر مقدم نے ماں بنادیا

ریاض .... کہتے ہیں کہ جلن خاندانوں کو جلا دیتی ہے۔ خاص طور پر اگر شوہر سوتن لائے تو ایسی صورت میں پہلی بیوی کے ساتھ شوہر کے تعلقات آتش خانے میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔ سعودی خواتین نے اس روایتی کہانی کو یکسر تبدیل کردیا۔ انہوں نے روایتی جلن کو مفید جلن میں تبدیل کرلیا۔ بعض خواتین کے یہاںشادی کے طویل عرصے تک اولاد نہیں ہوئی اور جب ان کے شوہروں نے اولاد کی خواہش پوری کرنے کیلئے نئی شادیاں رچائیں تو اس پر وہ اپنے شوہروں سے نالاں نہیں ہوئیں بلکہ سوتن کے ساتھ اچھا سلوک کیا۔ شوہر کے ساتھ اپنائیت برقرار رکھی۔ اللہ تعالیٰ نے ان کا بانجھ پن دور کرکے انہیں اولاد کی نعمت سے نواز دیا۔ ھدیل نامی ایک خاتون کاکہنا ہے کہ اس نے 7 برس اپنے شوہر کے ہمراہ بانجھ پن کے عالم میں گزارے۔ پھر رشتہ داروں کی ضد اور نظروں نے اسے اس بات پر آمادہ کیا کہ شوہر کو دوسری شادی کی پیشکش کرے۔ شوہر نے شادی کی اور اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم کہ میرے یہاں اب 4بچے ہوچکے ہیں۔ پہلا بیٹا ثانوی اسکول میں زیر تعلیم ہے۔اسی طرح کی کہانی لبنیٰ کی بھی ہے۔ ذہنی امراض کے ماہر ڈاکٹر زہیر کا کہناہے کہ بعض اوقات اچھی ذہنی حالت خواتین کو زرخیز بنانے میں انتہائی موثر ثابت ہوتی ہے۔
 

شیئر: