Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انصار الشریعہ کا نیٹ ورک تو ڑ دیا ،رینجرز

  کراچی ... ترجمان سندھ رینجرز کرنل فیصل نے کہا ہے کہ انصارا لشریعہ کے دہشت گردی کے نیٹ ورک کو توڑ دیا گیا۔ روپوش دہشت گردوں کی تلاش کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ رینجرز ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دورانِ تفتیش کسی تعلیمی ادارے سے دہشت گردسرگرمی کے شواہدنہیں ملے۔کرنل فیصل نے بتایا کہ انصارالشریعہ کی کراچی میں دہشت گردی کی صلاحیت ختم ہوچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ انصار الشریعہ کے خلاف بڑی کامیابی 2 ستمبر کو ملی تھی۔ دوسری کامیابی گزشتہ رات ملی جب رئیس گوٹھ میںانصار الشریعہ کے دہشت گردوں کی موجود گی کی اطلاع پر کارروائی کی گئی ۔ آپریشن میں 8دہشت گرد ہلاک ہوئے۔انہوں نے کہاکہ انصارالشریعہ گروہ دہشت گردی سے کراچی کا امن تباہ کرناچاہتاتھا۔انہوں نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن پر حملے میں ملوث دہشت گرد عبدالکریم سروش کے گھر سے اہم شواہد ملے۔ وہاں سے موبائل، ویڈیو ریکارڈنگ اور ممنوعہ میٹریل برآمدہوا۔ انصارالشریعہ 12سے15تعلیم یافتہ دہشت گرد افراد پرمشتمل گروہ تھا جن میں 8 سے 10 ٹارگٹ کلرز شامل تھے۔ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں ڈاکٹر عبداللہ ہاشمی المعروف شہریار الوارثی اور ارسلان بیگ شامل ہیں۔ ڈاکٹر عبداللہ ہاشمی گروہ کا سرغنہ اور ماسٹر مائنڈ ہے۔ دونوں دہشت گردوں نے افغانستان سے دہشت گردی کی تربیت لے رکھی تھی۔ گروہ کے لئے حسان نامی ایک ملزم ریکی کا کام انجام دیا کرتا تھا۔مقابلے میں ہلاک ہونے والا ملزم ارسلان بیگ دہشت گردی کے لئے فنڈ بھی اکھٹے کیا کرتا تھا جبکہ اسی مقابلے میں ہلاک ہونے والا ایک اور ملزم نہار الحق بھی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث اورفنڈز اکٹھے کرتا تھا۔سعدجمال،حسان ہارون،کامران،طلحہ انصار،ابو بکر بھی گروہ میں شامل تھے جو کہ مقابلے میں ہلاک ہوئے۔کرنل فیصل کے مطابق گروہ میں شامل دانش رشید، جنید رشید ، سروش اور مزمل تا حال مفرور ہیں ۔ اس گروہ نے القاعدہ سے الحاق کا اعلان بھی کیا تھا۔
 

شیئر: