Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نرس نے دروغ گوئی کا اعتراف کرلیا

مانچسٹر.... یہاں مقامی عدالت نے بچوں کے ساتھ مظالم کے قانون کے تحت ایک نرس کو 6مہینے کی معطل شدہ سزائے قید کا حکم سنایا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 25سالہ نرس سحرش ادریس نے عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران اعتراف کیا کہ وہ اپنے 3سالہ بیٹے ایان کو سوئمنگ پول میں چھوڑ کر 15منٹ کیلئے کہیں چلی گئی تھی مگر جب وہ واپس آئی تو وہ ڈوب کر بے ہوش ہوگیا تھا اسے اسپتال پہنچایا گیا تو ڈاکٹر یہ حقیقت جاننے کیلئے بے چین رہے کہ مرنے کی وجہ کیا ہوا۔ اصل وجہ بچے کی حرکت قلب بند ہونا تھی اس واقعہ سے ایک سال قبل ایان اپنی ماں کے زیر استعمال رہنے والی 3عدد خواب آور گولیاں نگل چکا تھا۔جس کے بعد اسکی طبیعت خراب ہوئی تو قانون سے بچنے کیلئے اس نے مختلف جھوٹ بولے مگر اس بار وہ اپنی حرکتوں سے خود ہی تنگ آگئی اور عدالت میں اعتراف جرم کرلیا۔ اسکا کہنا ہے کہ وہ اب تک جھو ٹ بولتی رہی ہے اور غفلت پر پردہ ڈالنے کیلئے من گھڑت باتیں سناتی رہی جسکے لئے وہ شرمندہ ہے۔

شیئر: