Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سینیٹ الیکشن میں ووٹ ڈالنا مشکل؟

 
کراچی ... ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ اگر ایم کیو ایم میں تقسیم برقرار رہی تو آئندہ اسمبلی کے اجلاس میں نہ آنے کا سوچیں گے ۔ سینیٹ انتخابات میں ووٹ ڈالنا بھی مشکل ہو جائے گا ۔ واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے سندھ اسمبلی میں 50 ارکان ہیں ۔7 ارکان پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہو چکے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ہمارے پاس اب 37 ارکان ہیں لیکن ان 37 میں سے صرف 4 ارکان جمعہ کو اسمبلی کے اجلاس میں پہنچے ۔ انہوں نے کہاکہ میں بھی شاید آخری مرتبہ اجلاس میں آیا ہوں۔ اگر ایم کیو ایم میں تقسیم برقرار رہی تو پیر سے اسمبلی اجلاس میں نہ آنے کا سوچوں گا ۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس پی میں شامل ہونے والے ارکان سندھ اسمبلی صرف سینیٹ کا ووٹ ڈالنے کے لئے سندھ اسمبلی کے اجلا س میں آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی تقسیم کی وجہ سے ہمارے ارکان سندھ اسمبلی مایوس ہیں ۔ انہوں نے پی آئی بی اور بہادر آباد کے لئے واضح پیغام دے دیا ہے کہ وہ اس تقسیم کو قبول نہیں کرتے ۔ اسی وجہ سے بیشتر ارکان اسمبلی اجلاس سے غائب ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم میں اختلافات کی یہی صورت حال رہی تو سینیٹ انتخابات میں ووٹ ڈالنا بھی مشکل ہو جائے گا ۔دریں اثناءایم کیو ایم پاکستان کے رکن محفوظ یار خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہونے والے ایم کیو ایم کے ارکان کے استعفیٰ منظور کئے جائیں ۔ اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو خط بھی لکھ چکے ہیں ۔ اجلاس میں اجنبیوں کے بیٹھنے کی مذمت کرتے ہیں ۔ 

شیئر: