Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کم عمر سعودی کی مثالی بہادری، امریکی معالجین حیران رہ گئے

ریاض.... کم عمر سعودی بچے نے مثالی بہادری کا ثبوت دیتے ہوئے امریکی معالجین کو حیران کردیا۔ بچے کا چھوٹا بھائی کینسر کے علاج کے لئے امریکہ میں بون میرو ٹرانسپلانٹ کا منتظر تھا۔ ڈاکٹروں نے بون میرو ٹرانسپلانٹ کے لئے نمونے طلب کئے گئے جو صرف اس کے بڑے بھائی سے مل گئے۔ سبق نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بچے کے والد احمد راکان الشمری نے بتایا کہ اس کا چھوٹا چار سالہ بیٹا زیاد بلڈ کینسر میں مبتلا تھا جس کے علاج کیلئے سعودی حکومت کے تعاون سے امریکہ لیجایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بون میرو ٹرانسپلانٹ تجویز کیا۔ شمری کا کہناتھا کہ نمونے کے طور پر ڈاکٹروں نے گھر کے تمام اہل خانہ کا معائنہ کیا۔ زیاد کا بون میرو اسکے بڑے بھائی 10سالہ علی احمد سے مل گیا۔ ڈاکٹروں نے جب علی سے دریافت کیا کہ آیا اسے بون میرو ٹرانسپلانٹ کے سلسلے میں کسی قسم کی کوئی پریشانی تو نہیں۔ ڈاکٹروں نے علی کو بتایا کہ اسے کن مراحل سے گزرنا پڑیگا۔ علی نے خوفزدہ ہونے کے بجائے انتہائی ثابت قدمی سے جواب دیا کہ میں اپنے بھائی کی زندگی بچانے کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتا ہوں۔ الشمری کا کہناتھا کہ علی کی بہادری اور اپنے بھائی کیلئے جذبہ ایثار دیکھ کر ڈاکٹر حیران رہ گئے۔ اسپتال انتظامیہ نے علی کی بہادری پر اسے ایوارڈ بھی دیا اور بھائی کی ہمدردی اور جذبہ ایثار پر اسکی تعریف کی۔ الشمری کا کہناتھا کہ زیاد کا کامیابی سے بون میرو ٹرانسپلانٹ ہوگیا اوروہ روبصحت ہے۔

شیئر: