کسی بھی ملک کا معاشی استحکام تعلیمی ترقی سے منسلک ہے ، ذوالقرنین علیخان
نمل کالج کو نالج سٹی میں تبدیل کرنے کے خواہاں ہیں ، معروف ماہر تعلیم عبدالرزاق داﺅدکا پی ای گروپ کے تحت تعلیم کی اہمیت پر سیمینار سے خطاب
جدہ ( ارسلا ن ہاشمی ) معروف سماجی شخصیت عبدالرزاق داﺅد نے کہاہے کہ تعلیم کسی بھی معاشرے کی بنیادی ضرورت ہے۔ اسی کو بنیاد بنا کر ہی ملک وقوم کو ترقی کی راہ پر ڈالا جاسکتا ہے ۔ وہ پاکستان ایگزیکٹیو گروپ کے زیر اہتمام تعلیم کی اہمیت پر منعقدہ سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے ۔ عبدالررزاق داﺅد کا شمار پاکستان کی معروف سماجی و کاروباری شخصیات میں ہوتا ہے جن کی بے مثال کاوشوں سے لمس اور نمل جیسی درسگاہوں کی بنیاد رکھی گئی ۔ اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا لمس یونیورسٹی آج پاکستان کی وہ واحد درسگاہ ہے جہاں بین الاقوامی ادارے ریسرچ کی مد میں فائنانسنگ کررہے ہیں۔ ہم اسی سوچ اور تجربے کو لے کر آگے بڑھے اور ”نمل کالج“ کو ایسے پسماندہ علاقے میں قائم کیا تاکہ اعلیٰ اور معیاری تعلیم تک ہر ایک کی رسائی ہوسکے۔ایک ہزار ایکڑ پر مشتمل یہ ادارہ 90 فی صد طلباءکو مفت و معیاری تعلیم فراہم کررہا ہے۔ اس درسگاہ کو ”نالج سٹی “ میں تبدیل کرنے کے خواہاں ہیں۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ایگزیکٹیو گروپ کے صدر ذوالقرنین علی خان نے نمل سٹی کے آئیڈیا کو سر اہتے ہوئے کہا ہم جتنے تعلیم یافتہ ہوں گے اتنا ہی پاکستان خوشحال ہوگا۔ انہوںنے دنیا کی 15 بڑی معاشی قوتوں کا باقی ممالک کے ساتھ موازنہ کیا اور تعلیم کو اہم عنصر کے طور پر پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ صرف مجموعی ملکی پیداوار کسی بھی طور پر ملک کی معاشی ترقی کا پیمانہ نہیں ہوسکتی جب تک کہ اس میں تعلیمی شرح کو شامل نہ کیا جائے۔ اس وقت پاکستان اور سعودی عرب بڑی تبدیلی کے مراحل سے گزر رہے ہیں۔ دونوں ممالک کو ووکیشنل ٹریننگ پر توجہ د یتے ہوئے عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق افرادی قوت تیار کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ایک ایسی قوت جو "سی پیک" اور مملکت کے وژن 2030کے اہداف کو حقیقی معنوں میں حاصل کرسکے۔ پاکستان ایگزیکٹیو گروپ ایک نئی سوچ کے ساتھ ان ممکنہ تعلیمی شعبوں کا جائزہ لے گا جہاں پاکستان سعودی عرب کو ہر ممکن مدد فراہم کی جاسکے۔ اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے عنقریب دوسری کانفرنس منعقد کی جائیگی ۔