Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جدہ رِیڈز‘ نعرے کے تحت سپرڈوم میں سالانہ کتاب میلے کا آغاز

’جدہ ریڈز‘ کے نعرے کے تحت، ادب، اشاعت، اور ترجمہ کمیشن نے جمعرات کو جدہ سپرڈوم میں جدہ کتاب میلہ 2025 کا آغاز ہو گیا ہے، جو شہر کے سب سے بڑے سالانہ ثقافتی اجتماعات میں سے ایک ہے۔
عرب نیوز کے مطابق رواں برس کے ایڈیشن میں 24 ممالک کے ایک ہزار سے زیادہ مقامی اور بین الاقوامی اشاعتی ادارے اور ایجنسیز، 400 بوتھز میں شریک ہیں۔ یہ میلہ تخلیق، علم کے تبادلے اور ثقافت کے فروغ کے لیے ایک اہم مرکز ہے۔
پبلشنگ جنرل ڈیپارٹمنٹ کے جنرل منیجر بسام البسام نے عرب نیوز کو بتایا کہ کتاب میلہ مسلسل ترقی کر رہا ہے، جب سے کمیشن نے 2021 میں کتاب میلوں کے انعقاد کی ذمہ داری سنبھالی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’جب سے ادب، اشاعت اور ترجمہ کمیشن نے 2021 میں سعودی کتاب میلوں کا انتظام سنبھالا ہے، ہم نے لوگوں کی تعداد اور پبلشرز کی فروخت میں بھی واضح اضافہ دیکھا ہے۔‘
سعودی عرب میں اشاعت کے وسیع منظرنامے پر بات کرتے ہوئے البسام نے کہا کہ یہ شعبہ بنیادی بہتری کے مراحل سے گزر رہا ہے۔
’کمیشن ادب، اشاعت اور ترجمہ کے شعبے میں مددگار اقدامات فراہم کرتا ہے تاکہ اس شعبے کی حمایت ہو، معیار بہتر ہو اور نتائج بلند ہوں۔
البسام نے کمیشن کی جانب سے کیے جانے والے قواعد و ضوابط میں اصلاحات کا بھی ذکر کیا۔’ہم اس وقت شعبے کے بنیادی قواعد اور پالیسیوں پر کام کر رہے ہیں تاکہ سعودی عرب میں اشاعت کے عمل کو آسان بنایا جا سکے اور اس شعبے کی مجموعی قدر میں اضافہ ہو۔

ادب، اشاعت اور ترجمہ کمیشن نے 2021 میں سعودی کتاب میلوں کا انتظام سنبھالا ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)

پہلی بار جدہ بک فیسٹیول میں مقامی فلم پروڈکشن کے لیے ایک خصوصی پروگرام شامل کیا گیا ہے جس میں ہر روز معروف سعودی فلموں کی نمائش کی جا رہی ہے۔
یہ قدم سعودی ویژوئل کہانی سنانے کے بڑھتے ہوئے رجحان کو اجاگر کرتا ہے اور ثقافتی و فنکارانہ شعبوں کے درمیان مضبوط تعلق پیدا کرتا ہے۔
170 سے زیادہ ثقافتی سرگرمیوں کے ساتھ جن میں پینل مباحثے، لیکچرز، مشاعرے اور خصوصی ورکشاپس شامل ہیں، یہ میلہ ایک جامع ثقافتی پلیٹ فارم کے طور پر اپنا کردار مسلسل بڑھا رہا ہے۔
بچوں کے لیے مخصوص علاقے میں ایسی دلچسپ سرگرمیاں رکھی گئی ہیں جو ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو بڑھاتی ہیں اور ان میں پڑھنے کا شوق پیدا کرتی ہیں۔

کتاب میلے میں بچوں کے لیے الگ سیکشن ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)

ثقافتی ادارے، جامعات اور سماجی تنظیمیں بھی میلے میں اپنی تازہ ترین شائع کردہ کتابیں اور منصوبے پیش کر رہی ہیں۔
دیگر خصوصیات میں مانگا اور اینیمی زون، رعایتی کتابوں کا سیکشن، اور ہینڈی کرافٹس کارنر شامل ہیں۔
پبلشنگ ہاؤسز میں کادی و مادی بھی ہے، جو بچوں کی کتابوں میں مہارت رکھنے والا ایک سعودی ادارہ ہے اور اس سال اپنی 20ویں سالگرہ منا رہا ہے۔
اس کی بانی ثریا بطرجی نے اس اہم موقع پر میلے میں دوبارہ شرکت پر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پبلشنگ ہاؤس خصوصی سالگرہ ایڈیشن شائع کیے ہیں۔

کتاب میلہ ایک جامع ثقافتی پلیٹ فارم کے طور پر اپنا کردار مسلسل بڑھا رہا ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)

افتتاح کے موقعے پر ایسے نوجوان وزیٹر بھی آئے جو بچپن سے جدہ بک فیئر میں شریک ہوتے رہے ہیں۔
جدہ سے 16 سالہ سارہ المالکی نے اس میلے کو اپنی زندگی کا اہم حصہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ’میں بچپن سے اس فیسٹیول میں آ رہی ہوں۔ یہاں سے ویک اینڈ کی شروعات کرنا خاص محسوس ہوتا ہے۔ ماحول، کتابیں، اور میرے پسندیدہ پبلشر، یہ سب پرانی یادیں بھی دلاتے ہیں اور نئی چیزوں کے لیے جوش بھی بڑھاتے ہیں۔‘

شیئر: