دہشت گردی کا نیا خطرہ افغانستان سے سر اٹھا رہا ہے: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا نیا خطرہ افغانستان سے سر اٹھا رہا ہے اور عالمی برادری افغان طالبان پر زور دے کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کرے۔
جمعے کو ترکمانستان میں عالمی امن فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ’پاکستان امن کے لیے کوششیں کر رہا ہے اور اس دوران بدقسمتی سے دہشت گردی کا نیا خطرہ افغان سرزمین سے سر اٹھا رہا ہے۔ ہم اس سے نمٹ رہے ہیں اور چاہتے ہیں عالمی برادری افغان طالبان رجیم پر زور دے کہ وہ اپنی عالمی ذمہ داری پوری کرے اور اپنی سرزمین سے دہشت گردی پر قابو پائے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم اپنے برادر ممالک سعودی عرب، یواے ای، ترکیہ، قطر اور ایران کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے مستقل جنگ بندی کی کوشش کی جو ابھی تک بہت نازک ہے۔‘
’مسائل کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہے۔ اور جذبے کے تحت پاکستان نے غزہ امن مبصوبے کی حمایت کی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں امن کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں، سلامتی کونسل کی قرار داد 2788 پاکستان کے وژن کی تائید ہے اور مشرق وسطیٰ میں تادیر جنگ بندی اور انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا صاف اور سرسبز ترقیاتی ماڈل عالمی مثال ہے، موسمیاتی تبدیلی اور عدم مساوات ترقی پذیر ممالک کے بڑے چیلنجز ہیں، مالیاتی شمولیت اور خواتین کو معاشی دھارے میں لانا ہماری ترجیح ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ترقی یافتہ ٹیکنالوجیز تک منصافانہ رسائی ناگزیر ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے دنیا کے کئی ممالک کو خطرات درپیش ہیں، دنیا کو صفر جمع سوچ سے نکل کر مشترکہ تعاون اپنانا ہوگا۔
