’رال پہاڑ‘ فطرت کے تراشیدہ شاہکاروں میں سے ایک
الوجہ کمشنری سے تقریبا 90 کلو میٹر جنوب کی سمت میں واقع ہے۔(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے تبوک ریجن کے پہاڑی سلسلے اپنے قدرتی مناظر اور ارضیاتی ساخت و ماحولیاتی خصوصیات کے تنوع کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ پہاڑ قدرتی فطری حسن سے مالا مال ہیں۔
پہاڑی سلسلے کے ہر پہاڑ کی جدا خصوصیت ہے جن میں ’رال پہاڑ‘ نمایاں ہے جو الوجہ کمشنری سے تقریبا 90 کلو میٹر جنوب کی سمت میں واقع ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق الوجہ کمشنری میں واقع گاوں ’المنجور‘ جہاں موجود ’رال پہاڑ‘ لاکھوں برس سے اپنی چٹانی تکونی ساخت کی وجہ سے شہرت کا حامل ہے جسے دو حصوں یعنی شمالی اور جنوبی سمت میں تقسیم کیا گیا ہے۔
ان کی بناوٹ دیکھنے والوں کو مجبور کردیتی ہے کہ وہ اس کی تخلیق کے رازوں پر غور کریں۔ ماہرین کے نزدیک یہ فطرت کے تراشیدہ شاہکاروں میں سے ہے۔

عالمی ماونٹین ڈے جو ہربرس 11 دسمبر کو منایا جاتا ہے کی مناسبت سے پہاڑی علوم سے رغبت رکھنے والوں کی نگاہ ان پہاڑوں پر پڑتی ہے جو اپنے اندر فطرت کے اسرار چھائے ہوئے ہیں۔
لاکھوں برس سے قدیم چٹانیں ریتیلے راستوں پر کھڑی ہیں جو ہواوں کا سامنا کرتے کرتے مختلف اشکال اختیار کر جاتے ہیں۔

’رال‘ پہاڑ کے قرب و جوار کا علاقہ نایاب پودوں اور انواع و اقسام کے جانوروں سے بھر پڑا ہے۔
خشک موسم میں صحرائی و چٹانی زمین پر اگنے والے صحرائی پودے اس پہاڑ کی ڈھلوانوں پر پائے جاتے ہیں جبکہ اطراف میں مختلف پرندے اور جنگلی جانور بھی پائے جاتے ہیں جو اس کے سائے میں محفوظ قدرتی مسکن کے متلاشی رہتے ہیں۔

الوجہ کمشنری کے رہنے والوں میں یہ پہاڑ ایک خاص مقام کا حامل ہے۔ یہاں موسم برسات میں ماحول انتہائی دلفریب ہو جاتا ہے۔
بارش کے باعث حدِ نگاہ تک سبزہ پہاڑ کی گزرگاہوں اور مختلف مقامات کو ڈھانپ لیتا ہے جو فطرت کے حسن کے شائقین کے لیے ایک دلکش نظارہ ہوتا ہے۔
