Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان میں داعش کی موجودگی خطرہ ہے،خرم دستگیر

اسلام آباد...وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان نے اپنی سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمے کےلئے شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کی قربانی دی ہے۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں120ارب ڈالر سے زائد کا نقصان اٹھایا۔ منتخب جمہوری حکومت اورپارلیمنٹ نے دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے جامع قومی لائحہ عمل وضع کیا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہاکہ افغانستان میں شورش وبدامنی سمیت داعش کی موجودگی ہمسایہ ملکوں اور خطے کیلئے عدم تحفظ کا باعث ہے۔ اس وقت خطے کو جن چیلنجز کا سامنا ہے ان میں شدت پسندی،غربت،منشیات،پناہ گزین،انسانی ا سمگلنگ اوربارڈرز کنٹرول شامل ہیں۔دریں اثناءاجلاس میں شریک وزرائے دفاع نے ایک اعلامیہ پردستخط کئے۔ جس میں امن واستحکام،ترقی وخوشحالی اورامن کیلئے مشترکہ کمیونٹی بنانے کے لئے شنگھائی سپرٹ کی حمایت کی گئی ۔اجلاس میںچین، قازقستان، کرغیزستان،روس،تاجکستان،ازبکستان اور ہندشامل ہیں ۔ بیلاروس نے بطورمبصر شرکت کی۔
مزید پڑھیں:پاکستان سے دفاعی تعاون بڑھانا چاہتے ہیں،روس

شیئر: